کوئٹہ:دین محمد وطن پال سے
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صوبائی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر یاسر خوستی، ڈاکٹر جمیل احمد اور پروفیسر ڈاکٹر نقیب اللہ اچکزئی نے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ ڈویژن کو فوری طور پر معطل کیا جائے۔ ورنہ سخت سے سخت احتجاج کریں گے۔ موجودہ ڈپٹی کمشنر کی موجودگی میں انکوائری شفاف طریقے سے نہیں ہوسکتی۔

کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسر خوستی نے کہا کہ سینئر ڈاکٹروں اور پروفیسروں کو بدنام کرنے کے اقدامات پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ پروفیسر ڈاکٹر نقیب اللہ اچکزئی کو ڈپٹی کمشنر کی جانب سے لیٹر کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ سول ہسپتال میں وینٹیلیٹرموجود نہیں ہے جبکہ مریضوں کے لیے بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ ہسپتال کو بنیادی ادویات کی کمی کا سامنا ہے۔انتظامیہ ہسپتال میں لوگوں کے رش کو کم کرنے اور حالات کو قابو رکھنے میں ناکام ہوا تھا جس کا نزلہ پروفیسر ڈاکٹر نقیب اللہ اچکزئی پر اتارا گیا۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر نقیب اللہ اچکزئی نے کہا کہ ڈی ایس پی عمر الرحمن کے سر میں گولی لگی تھی جس سے بچنے کا کوئی چانس نہیں تھا۔ مجھے جب ہسپتال بلایا گیا تو میں بلکل وقت پر ہسپتال پہنچا ہوں جس کا ثبوت میرے موبائل کا ٹریکٹر ہے۔ گھر سے 17منٹ میں ہسپتال پہچا تھا لیکن ہسپتال میں گاڑی کی پارکنگ تک کی جگہ موجود نہیں تھا۔ لوگوں کی بڑی تعداد ہسپتال کے اندر موجود تھی۔ جس 8اگست جیسا واقعہ بھی رونماء ہوسکتا تھا۔ ایسی صورتحال میں ڈاکٹروں کے لیے کام کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
Discussion about this post