کوئٹہ؛
ٹوڈیز وومن آرگنائزیشن کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں امن اور بھائی چارے کو فروغ دینے کیلئے ہمیں تمام اقوام، زبانوں، ثقافتوں اور مذاہب کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا ہوگا۔ ایک دوسرے کے نظریے، مذہب اور ثقافت کا احترام کرنا ہوگا۔ بلوچستان میں متعدد ایسے قدیم تاریخی مقامات موجود ہیں جو ہمیں ایک دوسرے سے منسلک کرتے ہیں یہ واحد ایسے مقامات ہیں جہاں بلا کسی قوم، نسل اور مذہب کے سب لوگ اکٹھا ہوتے ہیں۔ ہمیں ایسے مقامات پر توجہ دینا ہوگا۔ تاکہ سیاحت پر کام کرنیوالے اداروں کا توجہ اس طرف راغب کیا جاسکے۔ ہنہ جھیل سمیت کوئٹہ کے اندر بھی متعدد ایسے مقامات ہے جن کا شمار ہمارے مشترکہ ورثہ میں کیا جاتا ہے۔ اس کے مقامات کی طرف لوگوں کا توجہ راغب کرنے سے ہم دنیا میں نہ صرف اپنی ثقافت کو فروغ دے سکتے ہیں۔ بلکہ ان مقامات کو ذریعہ بناکر لوگوں کو امن کا پیغام بھی دے سکتے ہیں۔
اس سلسلے میں ٹوڈیز وومن کیجانب سے کرسچن سٹڈی سینٹر کے اشتراک سے مشترکہ ورثہ کے کنٹرکٹرزگروپ نے ہنہ جھیل کا دورہ کیا۔ جس میں پشتون، بلوچ، پنجابی، سندھی، براہوی، کشمیری، ہزارہ سمیت ہندو، سکھ اور عیسائی برادری کے علاوہ خواجہ سرا کے نمائندوں نے شرکت کیں۔ اس موقع پر انہیں ہنہ جھیل کے تاریخی پس منظر سمیت بین المذاہب اور بین السانی ہم آہنگی سے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کی گئی۔ انہیں بتایا گیا کہ بلوچستان مختلف اقوام، زبانوں، ثقافتوں اور مذاہب کا ایک گلدستہ ہے۔ جہاں پر سب ایک دوسرے کو قدر کی نگاں سے دیکھتے ہیں۔ اور تمام برادر اقوام اور مذاہب ایک دوسرے نظریے کا احترام کرتے ہیں۔ ہمیں نسل اور زبان کو بالائے طاق کر ایک دوسرے کے دکھ و درد میں شرکت کرنی چاہیے جس سے صوبے میں امن دوبارہ بحال کیا جاسکتا ہے۔