کوئٹہ
سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر محمد اکرم بادینی سمیت دیگر عہدیداروں نے سردار بہادر خان وےمن ےونےورسٹی کی وائس چانسلرکی جانب سے خواتین سٹاف پر تشدد کرنے ، انہیں سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دینے اورنازیبا الفاظ استعمال کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل اور وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے واقع کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
سردار بہادر خان ویمن ےونےورسٹی رجسٹرڈ اےمپلائز اےسوسی اےشن کی پریس ریلیز کے مطابق صدر محمد اکرم بادینی ، چیئرمےن ادریس سمیت دیگر عہدیداروں محمد اعظم، رضا محمد ، آغا سیف، سلطان محمدخان ، محمد صاد ق ، حاجی شمس، نور الحق، نصیب اللہ بازئی،خلیل احمد ، ظہور احمد ، زبیر احمدنے مشترکہ طور پر کہا ہے کہ وائس چانسلرسردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کا خواتین سٹاف پر تشدد اور دیگرسٹاف کے ساتھ توہین آمیز رویہ روز کا معمول بن چکا ہے ،
وائس چانسلرکی آشیر باد سے یونیورسٹی کی سیکورٹی پر مامور پولیس آفیسرعزیز حیدر یونیورسٹی پولیس عملے کو غےر قانونی طور پر استعمال کرتے ہوئے یونیورسٹی کے مختلف ڈپارٹمنٹ مےں ملازمین کو گالیاں دیتے ہیں، نازےبا الفاظ استعمال کرتے ہوئے سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دیتے ہیں ،یونیورسٹی کے ملازمین وائس چانسلر کی غنڈہ گردی سے تنگ آچکے ہیں لہٰذا سردار بہادر خان ویمن ےونےورسٹی رجسٹرڈ ایمپلائز اےسوسی اےشن گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل اور وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے مطالبہ کرتی ہے کہ ایک غیر جانبدار انکوائری کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دیکر صاف اور شفاف تحقیقات کرائی جائیں اور اچھے کردار کی حامل نئی وائس چانسلر تعینات کی جائے جو یونیورسٹی کے نظام کو پروفیشنل بنیادوں پر چلائے ۔
سردار بہادر خان وےمن ےونےورسٹی رجسٹرڈ ایمپلائز اےسوسی اےشن کے صدر محمد اکرم بادینی کا کہنا تھا کہ صوبے کی واحد ویمن ےونےورسٹی کو تباہی سے بچانے کیلئے موجودہ وائس چانسلر کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایاجائے ،بصورت دیگر سردار بہادر خان وےمن ےونےورسٹی ایمپلائزایسوسی ایشن یونیورسٹی کی تالہ بندی اور احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی جس کسی تمام تر ذمہ دای یونیورسٹی انتظامیہ پر عائدہوگی۔