کوئٹہ
بلوچستان یونیورسٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی انجنئیرنگ اینڈ میجیجمنٹ سائینسز نے ایک اور سنگ میل طے کر لیا۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ساتھ دستخط ہونے والے مفاہمی یادداشت میں شہر کی بلند عمارتوں کا سروے کیا جائے گا سروے ٹیم میں ٹیکنیکل سپورٹ بیوٹمز یونیورسٹی کی جانب سے دی جائے گی جس میں پی ایچ ڈی ڈاکٹرز اور پروفیسرز شامل ہوں گے،
بیوٹمز یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب میں ایکٹنگ وائس چانسلر بیوٹمز ڈاکٹر عبدالرحمن خان اچکزئی، رجسٹرار بیوٹمز ڈاکٹر زائد روف، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ روف بلوچ، کمشنر و ایڈمنسٹریٹر کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپورریشن حمزہ شفقات، چیف آرکیٹیکٹ عزیز کاکڑ، ڈین فیکیلٹی آف انجنئیرنگ اینڈ آرکیٹیکچر ڈاکٹر علی نواز مینگل، پروفیسر ڈاکٹر نیک محمد، ڈائریکٹر کمیونکیشن دارا شکوہ، آرکیٹیکٹ جلال فیصل کاکڑ، ڈیپارٹمنٹ آف سول حمزہ خان، مرجان گل سمیت دیگر شریک ہوئے۔
تقریب کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ کوئٹہ شہر زلزلے کے اعتبار سے فالٹ لائن پر واقع ہے اور زلزلہ پیمامرکز کے ماہرین کے مطابق 1935 کے ہولناک اور تباہ کن زلزلے کے بعد اب ایک بار پھر ایک اور بڑے زلزلے کا امکان ہے تاہم اس بار کوئٹہ میں بلنڈنگ کوڈ ایکٹ کے برخلاف قائم بلند و بالا عمارتیں ایک بڑی تباہی کا سبب بن سکتی ہے اس کے تدارک کے لئے شپر میں قائم عمارتوں کا سروے کرانا وقت کی عین ضرورت ہے
انہوں نے بتایا کہ بیوٹمز یونیورسٹی کے ٹیکنیکل سپورٹ کے ساتھ میٹروپولیٹن کارپوریشن پہلے مرحلے میں شہر کے 24 سو عمارتوں کر سروے کرنے جا رہی ہے جس میں بلڈنگ سٹرکچر، مٹیریل ٹیسٹنگ، اونچائی سمیت دیگر پہلووں کا جائزی لیا جائے گا، جائزہ لینے کے لئے اخراجات مکمل طور پر بلڈنگ کے مالک کو برداشت کرنے ہوں کے جسے 20 روپے پر سکوئیر فٹ کے حساب سے چارج کیا جائے گا، معائدے کے مطابق عمارت کے مالک سے وصول کی گئی رقم کا نصف حصہ میٹروپولیٹن کارپوریشن اور نصف بیوٹمز یونیورسٹی کو ملے گا۔