کوئٹہ ، آئی این پی :
کلکٹر کسٹم کوئٹہ اشرف علی نے کہاہے کہ قانونی تجارت کے فروغ میں رکاوٹیں ڈالنے اور امپورٹ وایکسپورٹ پر قدغن لگانے کی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیاجائیگا بلکہ اس سلسلے میں ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون جاری رہے گا،لینڈ روٹ کے ٹیکس ویلیوایشن میں کمی کے حوالے سے جلد اقدامات اٹھائے جائینگے تاکہ بلوچستان کے امپورٹرز وایکسپورٹرز کو ریلیف مل سکے ،مسائل چند آفیسران یا افراد حل نہیں کرسکتے بلکہ اس کیلئے اداروں اور چیمبرز کے درمیان ہم آہنگی بے حد ضروری ہے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان میں چیمبرآف کامرس کے صدر عبدالصمد ،پیٹرن انچیف حاجی غلام فاروق خان، سینئر نائب صدر محمدایوب خلجی ، نائب صدرمحمد طاہر اچکزئی ،ایگزیکٹو ممبران وعہدیداران کے ساتھ منعقدہ اجلاس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ اسسٹنٹ کلکٹر کسٹم شاہ فیصل اور ایڈیشنل کلکٹرکسٹم زبیر احمد سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ اس سے قبل ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان کے صدر عبدالصمد ودیگر نے کلکٹرکسٹم اشرف علی اور ان کے وفد میں شامل دیگر مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ صوبے میں قانونی امپورٹ وایکسپورٹ پر قد غن لگانے کی کوشش کے باعث مقامی امپورٹرز اور ایکسپورٹرز دوسرے صوبوں کو سرمایہ جات کی منتقلی کرچکے ہیں یا اس بارے میں سوچ رہے ہیں جو نیک شگون نہیں ۔
چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری اسمگلنگ کا خاتمہ کرکے قانونی تجارت کے فروغ اور تجارت سے وابستہ افراد کو ٹیکس کے دھارے میں لانا چاہتی ہے تاہم یہ تب ہوگا جب بلوچستان کے مخصوص حالات کے پیش نظر یہاں کے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کو ٹیکس ویلیوایشن سمیت دیگر میں خصوصی رعایت دی جائیگی ،انہوں نے کہاکہ اسمگلنگ کے نام پر قانونی تجارت کی رہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنا درست اقدام نہیں بلکہ اس سے یہاں صنعت وتجارت کے شعبوں پر منفی اثرات مرتب ہونگے ۔پیٹرن انچیف غلام فاروق کاکہناتھاکہ لیگل امپورٹ اور ایکسپورٹ پر قدغن کے باعث مقامی سرمایہ کار اپنی سرمایہ دوسرے صوبوں کو منتقل کررہے ہیں جو درست نہیں حکومت اور اداروں کو چاہئے کہ وہ قانونی تجارت کے فروغ کیلئے ایوان صنعت وتجارت کا بھرپور ساتھ دیں لیگل ٹریڈ میں اضافہ بے روزگاری کے خاتمے اور ملک وصوبے کی معاشی خوشحالی کی نوید لیکر آئے گی ۔
سینئر نائب صدر چیمبرآف کامرس محمدایوب خلجی کاکہناتھاکہ ایوان صنعت وتجارت اور اس کی کابینہ کسٹم سمیت دیگر اداروں کے ساتھ لیگل ٹریڈ کو فروغ دینے کیلئے ہرممکن تعاون کریگی بلکہ تجارت سے وابستہ افراد کو ٹیکس کے دھارے میں بھی لانے کیلئے کرداراداکیاجائی?گا تاہم ٹیکس کے بدلے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کیلئے سہولیات کی فراہمی بھی حکومت اور اداروں کی ترجیح ہونی چاہئے۔اس موقع پر چیمبرآف کامرس کے نائب صدر محمد طاہر خان اچکزئی ،ایگزیکٹو ممبران حاجی جانان اچکزئی ،بدرالدین کاکڑ، حاجی اختر کاکڑ ،سید عبدالرحمن شاہ آغا ودیگر نے بھی صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کو درپیش مشکلات بیان کی بلکہ ان کے خاتمے کیلئے تجاویز بھی پیش کی اس کی موقع پر کلکٹرکسٹم اشرف علی کاکہناتھا کہ وہ صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کے ساتھ مل کر صوبے میں قانونی تجارت کے فروغ کیلئے ہر ممکن کوشش کرینگے بلکہ کسی کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دی جائیگی کہ وہ قانونی امپورٹ اور ایکسپورٹ پر قدغن لگائے۔
انہوں نے کہاکہ کسٹم حکام کو واضح احکامات دی گئی ہے کہ وہ قانونی تجارت کی راہ میں رکاوٹ پیدا نہ کرے اور جو ایسا کرے گا اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائیگی تاہم مسائل کا خاتمہ چند افراد یا آفیسران کاکام نہیں بلکہ اس کیلئے چیمبرآف کامرس ،کسٹم حکام اور دیگر کو مل کر کوششیں کرنا ہونگی ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کا اہم اور دیرینہ مطالبہ ٹیکس ویلیوایشن میں رعایت کاہے اس سلسلے میں جلد ان شعبوں سے وابستہ افراد کو خوش خبری ملے گی اور ہم مہینے کی بجائے دنوں میں اس سلسلے میں اقدامات کرکے دکھائینگے ،انہوں نے کہاکہ بعض لوگ انفرادی فوائد کیلئے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کیلئے مشکلات کا باعث بنتے ہیں لیکن انہیں ان کی کوششوں میں کامیاب نہیں ہونے دیاجائیگا ،انہوں نے کہاکہ ٹیکس اور دیگر امور بارے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کیلئے آسانیاں پیدا کرنا ہماری اولین ترجیح ہے جس پر کوئی کمپرومائز نہیں کیاجائیگا،انہوں نے کہاکہ ایوان صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کی جائز شکایات سر آنکھوں پر اس سلسلے میں انہوں نے جو تجاویز پیش کی ہے ان پر بھی عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائینگے۔تقریب کے آخر میں کلکٹرکسٹم نے ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان کی جانب سے چیمبرآف کامرس کے سینئر ایگزیکٹو ممبر حاجی جانان کو ان کی خدمات کے اعتراف میں میڈل پہنایاگیا۔