کوئٹہ
پاکستان فیبرک نٹ ویئر ایسوسی ایشن کے صدر امجد فاروق امجد نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی بنانے والی تمام کمپنیوں کا فرانزک آڈٹ کیا جائے اور جن آئی پی پیز نے معاہدے کی شرائط پوری نہیں کیں ان سے معاہدے ختم کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔گزشتہ روز میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان فیبرک نٹ ویئر ایسوسی ایشن کے صدراور امجد اینڈ سنز نٹ ویئر کمپنی کے چیف ایگزیکٹو امجد فاروق امجد کا کہنا تھا کہ عوام پر مہنگی بجلی کے بلوں کا بوجھ آئی پی پیز سے کیے گئے غلط معاہدوں کی وجہ سے ہے،آئی پی پیز کیپسٹی کی مد میں صارفین سے 29.70 روپے فی یونٹ سے لیکر 80 روپے فی یونٹ چارج کر رہی ہیں جبکہ عوام سے ٹیکس کی مد میں اکٹھی کی جانے والی رقم سے حکومت ایک لاکھ 20 ہزار کروڑ روپے آئی پی پیز کوبند پلانٹس کی مد میں دے رہی ہے جو غریب عوام کیساتھ ظلم کے مترادف ہے لہٰذا میں سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ فوری طور پر ایک جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو آئی پی پیز کیساتھ کیے گئے معاہدوں،ان میں ہونے والی بے ضابطگیوں اور آئی پی پیز کو بند پاور پلانٹس کی مد میں اربوں روپے کی رقم دینے کی انکوائری کرنے سمیت بجلی بنانے والی تمام کمپنیوں کا فرانزک آڈٹ کرکے اصل حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں اور کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرکے عبرت کا نشان بنایا جائے۔
سپریم کورٹ بجلی کمپنیوں کا فرانزک آڈٹ کرائے:امجد فاروق امجد
آئی پی پیز کو ایک لاکھ 20 ہزار کروڑ روپے بند پلانٹس کی مد میں دینا ظلم ہے:صدرپاکستان فیبرک نٹ ویئر ایسوسی ایشن
اس ہفتے کی اہم خبریں