کوئٹہ؛
خواب خرگوش یا کچھوے کی چال، حکومت بلوچستان کے محکمہ کھیل کی کرپشن، بندر بانٹ اور اقربا پروری کے باعث بلوچستان کے کھلاڑیوں کو دوسرے صوبے سپانسر کرکے عالمی مقابلوں میں بھیج رہے ہیں۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کویٹہ سے تعلق رکھنے والے باکسر شعیب خان زہری 75سالہ تاریخ میں پہلی بار یونیورسل باکسنگ آرگنائزیشن تحت کھیلے جانیوالے ورلڈ ٹائٹل فائٹ میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔ شعیب زہری کو یو بی او کے تحت کھیلے جانیوالے مقابلوں پہلے پاکستانی باکسر کا اعزاز حاصل ہے۔
ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں کھیلے جانیوالے ورلڈ ٹائٹل فائٹ میں 27 دسمبر کو شعیب زہری کا مقابلہ روایتی حریف انڈیا کے باکسر اظہر سے ہوگا۔ جس کیلئے وہ مکمل طور پر تیار ہے۔ اس سے قبل شعیب زہری نے ورلڈ باکسنگ چیمپئین شپ اومان مسقط میں افغانستان کے باکسر کو ہراکر ٹائٹل کو پاکستان کے نام کیا تھا۔
شعیب خان زہری نے کویٹہ انڈکس کو بتایا کہ وہ اس مقابلے کیلئے مکمل طور پر فٹ ہے اور مقابلہ جیت کر بلوچستان اور پاکستان کیلئے تاریخ رقم کردیں گے۔ ان کی یہ تاریخی کامیابی پاکستان کی تاریخی کامیابی ہوگی۔
شعیب زہری جہاں عالمی مقابلوں میں ملک کی تاریخ رقم کرنے جارہے ہیں وہاں وہ حکومت بلوچستان کے محکمہ کھیل سے گلے و شکوے بھی کررہے ہیں۔ انہوں بتایا کہ وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اومان ورلڈ چمپئن شپ جیتنے پر صرف مبارکباد دی تھی۔ ڈی جی سپورٹس یاسر بازئی نے مجھ ملاقات تک سے انکار کیا تھا۔ وزیر کھیل اور محکمہ کھیل کے تمام ذمہ داران کو میرے اس فائٹ کے بارے میں معلوم ہے اور سپانسر شپ سے متعلق سب سے رابطے کئے لیکن کسی نے بھی سپورٹ نہیں کیا۔ مجھے ان مقابلوں میں خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم گنڈی، او جی ڈی سی ایل اور پاکستان سٹیٹ آئل نے مجھے سپانسر شپ دی ہے۔ جبکہ اس کے برعکس حکومت بلوچستان نے صرف اور صرف یقین دہانیاں اور وعدے کئے ہیں اور اس کے باوجود میری ہر کامیابی کا سہرہ بلوچستان کے سر ہے۔