بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ، میر عطاء اللہ لانگو، نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے سینئر خواتین وکلاء کو جوڈیشل تعیناتیوں میں نظر انداز کیا جا رہا ہے ، جو کہ ایک سنگین نا انصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سینئر خواتین وکلاء نہ صرف اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تجربہ کار ہیں بلکہ وہ عدالتی نظام کو مزید مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔
میر عطاء اللہ لانگو نے جو ڈیشل کمیشن حجز کمیٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کا فوری نوٹس لے اور بلوچستان کے سینئر خواتین وکلاء کو جوڈیشل تعیناتیوں میں شامل کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سانے صنفی کے بنیاد پر مساوات کے اصولوں کو مد نظر ر کھتے ہوئے، میرے اور اہلیت کی بنیاد پر بلوچستان کی خواتین وکلاء کو ان کا جائز حق دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے وکلاء برادری اور متعلقہ اداروں سے بھی اپیل کی کہ وہ اس اہم مسئلے پر آواز بلند کریں اور انصاف کے اصولوں کی پاسداری کے لیے یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اس مسئلے پر ہر ممکن اقدام اٹھانے کے لیے پر عزم ہے تا کہ بلوچستان کے سینئر خواتین وکلاء کو ان کا جائز مقام مل سکے۔