Friday, May 9, 2025
No menu items!

بلوچستان میں سرکاری درسی کتب کی مفت تقسیم کا عمل وقت سے پہلے مکمل

اس ہفتے کی اہم خبریں

کوئٹہ،

وزیر علی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی ہدات کی روشنی میں صوبے بھر کے تمام سرکاری سکولوں میں مفت درسی کتب کی ترسیل کا سلسلہ 100 فیصد وقت سے پہلے ہداف کو مکمل کر لیا گیا ہے ان خیالات کا اظہار چیرمین بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ ڈاکٹر گلاب خان خلجی کی زیرِ صدارت منعقدہ بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کے دفتر میں کتب کی ترسیل کا جائزہ اجلاس کے موقع پر کہا اجلاس میں سیکرٹری بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ ڈاکٹر نیاز ترین، ، اور دیگر افسران و اہلکاروں نے شرکت کی۔ چیرمین بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ ڈاکٹر گلاب خان خلجی نے کہا کہ بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ نے صوبے بھر کے تمام اضلاع میں یونین کونسل کی سطح پر صوبے کی تاریخ میں پہلی درسی کتب کی ترسیل کی فراہمی کے عمل کو 100 فیصد مکمل طور پر عملدرآمد کرتے ہوئے بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق 9,309,000 درسی کتب صوبے بھر کے مختلف اضلاع میں تقسیم کر دی گئی ہیں،

 

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور صوبائی وزیرِ تعلیم راحیلہ حمید خان درانی کی ولولنگز قیادت نے صوبے میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ کوئی بھی طالب علم کتابوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے تعلیمی نقصان کا شکار نہ ہو۔ ان ہدایات کی روشنی میں محکمہ تعلیم اور بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ نے درسی کتب کی بروقت اور منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا ہے

 

چیئرمین بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ ڈاکٹر گلاب خان خلجی نے درسی کتب کی تقسیم کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا کہ کوئٹہ میں 1,289,232، پشین میں 554,462، خضدار میں 440,837، کیچ میں 596,205، لسبیلہ میں 266,383، نصیرآباد میں 395,872، پنجگور میں 212,992، جعفر آباد میں 175,404، اوستا محمد میں 216,697، صحبت پور میں 270,126، قلعہ سیف اللہ میں 238,644، حب میں 380,090، گوادر میں 196,051، زیارت میں 315,605، مستونگ میں 199,137، بارکھان میں 267,309، قلات میں 181,013، چاغی میں 108,979، خاران میں 167,237، کچھی میں 207,639، سوراب میں 109,842، آواران میں 160,541، نوشکی میں 170,668، لورالائی میں 244,289، جھل مگسی میں 188,481، قلعہ عبداللہ میں 258,509، شیرانی میں 43,069، کوہلو میں 134,067، موسی خیل میں 87,989 سبی میں 99,324 ڈیرہ بگٹی میں 57,227 میں کتابیں 100فیصد ہدف کو مکمل کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا تکہ تمام طلبہ کو وقت پر تعلیمی مواد فراہم کی گئی تاکہ نئے تعلیمی سال مارچ 2025 سے پہلے طلبہ وطالبات کو درسی عمل میں کوئی خلالا نہ پڑے اور وقت پر استازہ کرام اپنے سلیبس مکمل کرسکے جبکہ صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اسکول کھلنے سے قبل تمام سرکاری تعلیمی اداروں میں نصابی کتب پہنچیں گی ہیں

 

چیرمین بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ ڈاکٹر گلاب خان خلجی نے یہ بھی بتایا کہ رواں سال بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ نے اپنے مالیاتی نظم و ضبط کے باعث براہ راست 75 کروڑ روپے جبکہ بلواسطہ طور پر ایک ارب روپے سے زائد کی بچت کی ہے۔ حکومت بلوچستان محکمہ تعلیم کی یہ پالیسی نہ صرف مالی وسائل کے مؤثر استعمال کی عکاس ہے بلکہ تعلیمی ترقی کے لیے حکومت کی سنجیدہ کوششوں کا ثبوت انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے وژن کے مطابق تعلیم حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ درسی کتب کی مفت تقسیم بلوچستان جیسے پسماندہ صوبے کی تعلیمی ترقی کے لیے انتہائی اہیمت کے حامل ہے، تاکہ کوئی بھی بچہ درسی کتب سے محروم نہ رہے۔ اس ضمن میں بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کے افسران و اہلکاروں کی انتھک محنت و لگن کا نتیجہ ہیں کہ تعلیمی سال مارچ 2025 شروع ہونے سے پہلے ممکن ہو.

- Advertisement -spot_img
- Advertisement -spot_img
تازہ ترین

free online casino games

Best online casino appOnline casino rouletteFree online casino gamesVergroot je kennis en winkansen met het lezen van onze spelgidsen...
- Advertisement -spot_img

مزید خبریں

- Advertisement -spot_img
error: آپ اس تحریر کو کاپی نہیں کرسکتے اگر آپ کو اس تحریر کی ضرورت ہے تو ہم سے رابطہ کریں