کوئٹہ: دین محمد وطن پال سے
پاکستان کے مسلم لیگ (ن) کے رہنماء جان اچکزئی نے الزام عائد کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) جمہوری جماعت نہیں ہے۔ نواز شریف کی عدم توجہ اور سیاسی اتحادیوں کی ہٹ دھرمی اور سخت رویہ کی وجہ سے بلوچستان حکومت گنوا دی۔ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف بلوچستان، خیبر پشتونخوا اور سندھ کی نہیں بلکہ جی ٹی روڈ کی سیاست کررہے ہیں۔ بلوچستان کی پسماندگی کے ذمہ دار یہاں کی سیاسی لیڈرشپ اور بیوروکریسی کا سست روی نظام ہے دونوں کو درست سمت لیجانے کی ضرورت ہے۔
کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جان اچکزئی نے کہاکہ نواز شریف کی عدم توجہ اور ان کے سیاسی اتحادیوں کی ہٹ دھرمی او رسخت رویہ کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) نے بلوچستان کی حکومت گنوا دی۔ بلوچستان میں اتحادیوں کے رویہ کی وجہ سے حکومت کے ساتھ چلنا ممکن تھا اور نہ ہی مزید چل سکتے تھے۔ نواز شریف کا رویہ بلوچستان کے ساتھ اچھا نہیں ہے۔ بلوچستان اسمبلی کے اراکین نوازشریف سے ملاقات تک نہیں کرسکتے ۔
مسلم لیگ (ن) کی حکومت بلوچستان کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی۔ وفاقی حکومت بلوچستان کے مسائل پر توجہ دے رہی ہے اور نہ ہی انہیں بلوچستان کا خیال ہے۔ نواز شریف کی توجہ صرف جی ٹی روڈ کی سیاست پر ہے سندھ، خیبر پشتونخوا، فاٹا اور بلوچستان میں مسلم لیگ (ن )کی کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ نوازشریف صرف جی ٹی روڈ کی سیاست کررہے ہیں۔ اس کے اس رویے کی وجہ سے سارے اتحادی ان سے ناراض ہیں۔ساڑھے چار سال تک خاموش رہنے اور ابھی استعفیٰ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارٹی کی ڈسپلن کی وجہ سے خاموش تھا۔ بنیادی رکنیت کی وجہ سے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی نہیں کرسکتا تھا اس وجہ سے خاموش تھا۔ پارٹی میں بیانہ اور پالیسی کو پیش کرنا ہوتا ہے۔
جان اچکزئی نے کہا کہ مشیئر کے عہدے کی تنخوا نہیں لی۔اور آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کا بہت جلد اعلان کروں گا۔ میرے پاس ووٹ ہے نہ نوٹ ہے۔ مڈل کلاس کا آدمی ہوں پارلیمنٹ میں مڈل کلاس کی نمائندگی صرف ایک فیصد ہے۔ سیاست میں حصہ لینا ہر پاکستانی کا حق ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ مزید نہیں چل سکتا تھا اس وجہ سے استعفیٰ دیدیا۔ ساری لیڈر شپ نوازشریف کے قریبی لوگ ہیں۔ اسی وجہ سے ان کو اتنا نقصان اٹھانا پڑا۔ بلوچستان کے پسماندگی کی وجہ یہاں کی سیاسی لیڈر شپ اور بیوروکریسی ہے جس کی سست روی کی وجہ سے کام وقت نہیں ہوپاتا اور فنڈز لیپس ہوجاتے ہیں. بین الاقامی ڈونرز ایک میلین ڈالر بلوچستان کو دینے کو تیار ہیں ۔ لیکن یہاں کے ناقص نظام کی وجہ سے یہاں پر کام ہونا بہت مشکل ہے۔ بلوچستان میں وسائل بہت ہے لیکن کام میں تیزی کی ضرورت ہے۔