اسلا آباد: انڈکس ڈیسک
وفاقی دارالحکومت اسلام میں آل پشتون قومی جرگہ کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ فاٹا سے لیکر کراچی تک کہیں بھی پشتون کو تحفظ حاصل نہیں ہے۔ مختلف ناموں سے پشتونوں کا قتل کیا جارہا ہے، دھمکایا جارہا ہے، ان کی تذلیل کی جارہی ہے۔ کہی بھی ہمیں تحفظ حاصل نہیں ہے۔ اسلام آباد میں دھرنا دینے والوں کا کہنا ہے کہ ہمارے خون کا کوئی قیمت نہیں ہے ہر کوئی بہا رہا ہے۔ راہداری بھی ہمارے خون پر مکمل کیا جارہا ہے۔ ہمارے شہر، گھر سب کچھ تباہ کردیا گیا ہے ہم اسلام آباد میں انصاف مانگنے آئے ہیں۔ اسلام آباد ہمیں تحفظ کی ضمانت دیں۔
قبائلی عوام کا یہ دھرنا وفاقی دارلحکومت میں پریس کلب کے سامنے دیا گیا ہے جو محسود قبائل کیجانب سے دیا جارہا ہے۔ دھرنا پشتون قوم کے نام پر دیا جارہا ہے۔ دھرنا میں شریک قبائلیوں کا کہنا ہے کہ وہ اب صرف نقیب محسود کیلئے انصاف نہیں بلکہ تمام مظلوم پشتونوں کے تحفظ کا مطالبہ کررہے ہیں۔ دھرنا میں مختلف سیاسی، سماجی اور ریٹائرد سرکاری نمائندے بھی شریک ہیں۔
کراچی میں سابق پولیس آفیسر رحمت شاہ محسود بھی اس دھرنا میں شرکت کررہے ہیں۔ انہوں نے بی بی سی کو بتایا کہ کراچی میں پشتون کا نام ایک مسئلہ تصور کیا جارہا ہے اور مختلف ناموں سے انہیں قتل کئے جارہے ہیں۔ انہیں دھمکایا جارہا ہے۔ ان سے بھتے وصول کیے جاتے ہیں اور ان کی تذلیل کی جاتی ہے۔
نقیب محسود کو کراچی میں ےتقریبا دو ہفتے قبل کالعدم تحدیک طالبان سے تعلق کے شعبہ میں ایک جعلی پولیس مقابلہ میں مارا گیا تھا۔ جس کے بعد سول سائٹی کی جانب سے پشاور، کراچی، کوئٹہ، فاٹا اور دیگر پشتون بیلٹ میں احتجاج پر اپریش کی نگرانی کرنیوالے راو انور کے خلاف تحقیات شروع کئے گئے۔ جبکہ سپریم کورٹ میں از خود نوٹس کے بعد کیس زیر سماعت ہے۔