کوئٹہ:دین محمد وطن پال سے
الیکشن کمیشن بلوچستان کو سینیٹ انتخابات کیلئے وصول کئے گئے 152 درخواستوں میں سے مجموعی طور پر 28 درخواستیں جمع کئے گئے ۔بلوچستان میں رواں سال کے 3 مارچ کو کل 11 نشستوں کیلئے انتخاب کیا جائے گا۔ جن میں 7 جنرل نشستیں، 4 خواتین اور ایک ٹیکنوکریٹ کی نشست پر انتخاب کیا جائے گا۔ 11 نشستوں کے انتخاب کیلئے مجموعی طور پر 28 درخواستیں جمع کی جاچکی ہے۔ جمع کئے گئے درخواستوں میں جنرل نشستوں کیلئے 15، ٹیکنوکریٹ کیلئے 7 جبکہ خواتین کی نشستوں کیلئے 6 درخواستیں الیکشن کمیشن کو موصول ہوچکی ہے۔ درخواستیں جمع کرنیوالے امیدواروں میں مسلم لیگ (ن)کے علاوہ کسی نے پارٹی ٹکٹ جمع نہیں کیا۔
صوبائی الیکشن کمشنر محمد نعیم مجید جعفر نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ بی این پی مینگل، عوامی نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیدواروں نے پارٹی ٹکٹ کے بغیر درخواستیں جمع کی ہے۔ پارٹی ٹکٹ جمع نہ کرنے کی صورت میں موصول درخواستیں مسترد ہونے کا امکان ہے۔ ایک سوال کے جواب میں صوبائی الیکشن کمشنر نے کہا کہ موصول شدہ درخواستوں میں صرف پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں نے درخواستوں کے ہمراہ پارٹی ٹکٹ جمع کی ہے۔ سینیٹ انتخابات کیلئے صوبائی الیکشن کمشنر کے دفتر سے 2 فروری سے 8 تک فروری درخواستیں جمع کی گئی ہے۔ دفتر سے کل 152 درخواستیں حاصل کئے گئے ہیں۔ درخواستوں کی جانچ پڑتال 12 فروری تک کی جائے گی۔
تین مارچ کو ہونیوالے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے والوں امیدواروں کیلئے کاغذات نامزدگی کا معیاد ختم ہوچکا ہے۔ چاروں صوبوں میں امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کردی ہیں۔ جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ابھی تک کسی بھی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کئے۔ سینیٹ انتخابات میں صوبائی اسمبلیاں صوبوں کے امیدواروں کو جبکہ قومی اسمبلی وفاقی دارالحکومت اور فاٹا کے امیدواروں کوووٹ کاسٹ کرتے ہیں۔
سینیٹ میں چاروں صوبائی اسمبلیوں کے نشستوں کی تعداد برابر ہوتی ہے۔ جن میں سے آدھے اراکین ہر تین سال بعد ریٹائرڈ ہوجاتے ہیں جس پر الیکشن کمیشن دوبارہ انتخابات منعقد کراتی ہے۔ بلوچستان اسمبلی کے اراکین اس بار 11نشستوں کیلئے ووٹ کاسٹ کریں گے۔ سینیٹ میں تمام صوبوں کے جنرل نشستوں کی تعداد 14-14 ہے جبکہ اس کے ساتھ 4 -4 خواتین اور4-4ٹیکنوکریٹ کی نشستیں ہیں۔ اس کے علاوہ 8 ارکین کا انتخاب فاٹا اور کل چار نشستوں کا جن میں دو جنرل، ایک خاتون اور ایک ٹیکنوکریٹ نشستیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے ہوں گی۔