کوئٹہ: دین محمد وطن پال سے
بلوچستان میں سو فیصد امن بحال کردیا گیا ، بلوچستان کے لوگوں نے امن کے لیے بہت قربانیاں دیں ، اب ماضی کی تلخیوں کو فراموش کر کے آگے بڑھنے کا وقت ہے۔ بلوچستان کے نوجوانوں کو چینی زبان سکھانے کے لیے ایوان صدر نے اپنی گرانٹ سے نما یونیورسٹی کا کیمپس بنوا دیا۔ بلوچستان کی آزمائش کا دور بیت گیا، اب خوشحالی کا دروازہ کھلے گا ۔ صدر مملکت پاکستان ممنون حسین نے سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کے نویں کانووکیشن سے خطاب کیا۔ اس موقع پر یونیورسٹی کے چانسلر و گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر رخسانہ جبین بھی موجود تھیں۔ اس موقع پر یونیورسٹی سے فارغ التحصل طالبات میں ڈگریاں تقسیم کئے گئے۔
کانووکیشن سے خطاب میں صدر ممکت کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سو فیصد امن بحال کردیا گیا ۔ بلوچستان کے لوگوں نے امن کے لیے بہت قربانیاں دیں ، اب ماضی کی تلخیوں کو فراموش کر کے آگے بڑھنے کا وقت ہے۔ بلوچستان کی آزمائش کا دور بیت گیا، اب خوشحالی کا دروازہ کھلے گا ۔ گوادر پورٹ اور اقتصادی راہداری تاریخ کا دھارا بدل دے گی ۔ روزگار کے لاتعداد مواقع نوجوانوں کو گھر کی دہلیز پر ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری سے پیدا ہونے والے مواقع سے فائدہ اٹھانے کےلیے تعلیمی ادارے بہترین ورک فورس تیار کریں ۔
صدر مملکت ممنون حسین نے کہاکہ طالبات کی صلاحیتیں پروان چڑھانے کے سلسلے میں ایس بی کے یونیورسٹی قابل مبارکباد ہے۔ یونیورسٹی کی طالبات نے جان کی قربانی دے کر دہشتگردی کو شکست دی ۔ صدرممون حسین کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کے تعلیمی ادارے سیاحت اور ہوٹلنگ سمیت تمام جدید علوم کے ماہرین تیار کرنے پر بھرپور توجہ دیں ۔ بلوچستان کے نوجوانوں کو چینی زبان سکھانے کے لیے ایوان صدر نے اپنی گرانٹ سے نما یونیورسٹی کا کیمپس بنوا دیا ۔
بلوچستان پاکستان کا مستقبل اور نوجوان اس کے معمار ہیں، پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ اپنے قدرتی وسائل کی بدولت تاریخ کا دھارا بدلنے والا ہےجس کے بعد صوبے پر خوشحالی کے دروازے کھل جائیں گے اس لیے بلوچستان کے عوام سازشوں کو ناکام بنا کر اپنے بچوں کا مسقبل محفوظ بنا لیں۔اس موقع پر گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے بھی خطاب کیا جبکہ صدر مملکت نے جامعہ سے فارغ التحصیل ہونے والی طالبات کو ڈگریاں اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی طالبات میں اعزازات تقسیم کیے۔
اس موقع پر انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ حقیر مفادات سے بلند ہو کر قومی ترقی کے لیے کام کیا جائے اور ماضی کی تلخیوں کو فراموش کر کے اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے آگے بڑھا جائے۔انھوں نے کہاکہ پاکستانی بچیاں تعلیم کے لیے دنیا بھر میں جائیں لیکن اجنبی تہذیبوں کی اندھی تقلید سے بچیں۔ انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں سو فیصد امن بحال کردیا گیا ، دہشت گردی کے بچے کھچے اثرات کا بھی جلد خاتمہ کردیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں نے امن کے لیے بہت قربانیاں دیں ہیں۔