مصوری اظہار رائے کا بہترین اور بااثر ذریعہ ہے ثقافت و تہذیب،قدیم رسم و رواج اور روزہ مرہ کے معاملات زندگی پر مبنی شاہکار فن پارے کسی نادر خزانے سے کم نہیں ایسی نمائش بلوچستان میں اپنی طرز کی پہلی نمائش ہے جو کہ بلوچستان کے طلباء اور فن مصوری سے لگاؤ رکھنے والے افراد کیلئے بہترین موقع ہے کہ وہ ان فن پاروں سے استفادہ حاصل کر سکیں جس سے بلوچستان میں فن مصوری کو فروغ حاصل ہو گا۔ نصیب خان بلوچستان میں فن مصوری میں ایک منفرد اضافہ ہیں ان خیالات کا اظہار وائس چانسلر بیوٹمز احمدفاروق بازئی نے بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے ہونہار مصور نصیب خان کی مصوری کے فن پاروں کی نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ جدید علوم کے ساتھ ساتھ فنون لطیفہ اور دیگر علوم پر بھی توجہ دینا انتہائی ضروری ہے ۔
مصوری کی نمائش جو کہ 12سے 19مئی تک بیوٹمز میں جاری رہے گیاس نمائش میں 30سے زائد ثقافت ،رسم و رواج،معاشرتی روایات، اخوت و بھائی چارہ ،مذہبی و قومی یکجہتی و ہم آہنگی ، تعلیم اور آگاہی سمیت دیگر اہم عنوانات پر خوبصورت فن پارے نمائش کے لئے رکھے گئے جبکہ نمائش میں ڈائریکٹر جنرل پاکستان نیشنل آرٹ کونسل معروف ہدایتکار ،اداکار اور مصور جمال شاہ سمیت ادارہ ثقافت بلوچستان کے عہدیداران اور فنون لطیفہ اور مصوری کے اساتذہ وطلبا نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
نصیب خان کچلاک سے تعلق رکھنے والے ہونہار طالب علم ہیں جنہوں نے فائن آرٹس میں اسکالر شپ پر تعلیم بیوٹمز میں مکمل کرنے کے بعد پیشہ ورانہ مصوری میں اپنا نام پیدا کیا ہے،شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے نصیب خان نے کہا کہ نوجوان نسل کو ثقافتی اقدار ،روایات اور قدیم رسم و رواج سے آگاہ اور جوڑے رکھنا مصوروں ،شاعروں اور لکھاریوں کا فرض ہے جبکہ بلوچستان میں پسماندہ طبقات تک تعلیم کی فراہمی اور آگاہی فراہم کرنا ہم سب کی معاشرتی ذمہ داری ہے میں نے یہ ذمہ داری نبھاتے ہوئے کینوس پر رنگ بکھیرے جو موجودہ اور آنے والی نسلوں کے لئے مشعل راہ ثابت ہونگے