کوئٹہ:دین محمد وطن پال سے
یو این وومن کی تکنیکی معاونت سے خواتین کو حق وراثت اور جائیداد میں حصہ دار بنانے کیلئے موثر قانون سازی کی تیاریاں مکمل۔ جلد ہی بل صوبائی اسمبلی بھیجا جائے گا۔ بل میں خواتین کو جائیداد میں حصہ دار بنانے کیلئے موثر قانون سازی تجویز کی گئی ہے۔ کسی بھی خاتون کو جو جائیداد میں حصہ کی دعویدار ہونادرا کی تصدیق کے بعد قانونی سطح پر انہیں ان کا جائز حق دیدیا جائے گا۔
یو این وومن کی معائونت سے محکمہ بہبود و نسواں بلوچستان کی جانب سے خواتین کے حق جائیداد کے حوالے سے ترمیمی بل کا مشاورتی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں رکن صوبائی اسمبلی محترمہ سپوژمئی اچکزئی، جسٹس ریٹائرڈ کیلاش ناتھ کوہلی، مولانا محمد حسین شیرودی اور مولانا عبدالمتین اخوندزادہ کے علاوہ، قیصر جمالی، ریونیو، لوکل گورنمنٹ، قانونی ماہرین، نادرا کے نمائندے اور سماجی اداروں کے رہنمائوں نے شرکت کیں۔
اس موقع پر سیکرٹری برائے بہبود و نسواں صدیق مندوخیل نے شرکاء کو بل کے حوالے سے بریفنگ دی اور کہا کہ بل کی مدد سے خواتین کو جائیداد میں حصہ دار بنانے کیلئے درپیش مشکلات کو کم اور حائل رکاوٹوں کو ختم کیا جائے گا۔ ایسے کیسز سے منسلک سرکاری اداروں کے درمیان رابطہ کاری کے نظام کو بھی بہتر بنایا جائے گا۔ تاکہ کیسز کو جلد از جلد نمٹایا جاسکے۔
انہوںنے کہا کہ مذکورہ بل جلد ہی اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے اسمبلی بھیجا جائے گا۔ تاکہ فوری طور پر اسے قانونی شکل دیکر نافذ کیا جاسکے۔ خواتین کو جائیداد اور وراثت میں حصہ دار بنانے کیلئے نادرا کا کردار انتہائی اہم ہے کیوں وہاں سے ہی کسی عورت کا کسی کے جائیداد میں حصہ دار ہونے کی تصدیق کی جاسکتی ہے۔ اس ضمن میں نادرا کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔
اس مشاورتی نشست کے دوران اسلام میں خواتین کے حصہ سے متعلق احکامات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ جبکہ قانونی حوالے بھی دیئے گئے۔ سول سوسائٹی کی اراکین کی جانب سے مزید تجاویز بھی پیش کی گئی۔ جس میں ایسے کسیز کو نمٹانے کیلئے بل میں معیاد مقررنا کرنا، اداروں کے درمیان رابطہ کاری کے مضبوط نظام وضح کرنا اور لوگوں میں شعور بیدار کرنا شامل تھیں۔