Sunday, June 29, 2025
No menu items!

پاکستان کو 3 ہزار میگاواٹ بجلی کہ فراہمی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں. ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست

اس ہفتے کی اہم خبریں

کو ئٹہ:
پاکستان میں متعین ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے دوطرفہ تجارتی اہداف کے حصول کیلئے ضروری ہے کہ تجارت کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے، ایران پاکستان میں انفرا اسٹریکچر کی بہتری، گیس اور بجلی کی فراہمی اور دیگر حوالوں سے ہر ممکن تیکنیکی و مالی تعاون کیلئے تیار ہے بلکہ ہمارے ماہرین نانو اور بائیو ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی پاکستان کی معاونت کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کو تین ہزار میگاواٹ بجلی کی فراہمی، گوادر سے چاہ بہار تک کشتی سروس شروع کرنا بھی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ چیمبر آف کامرس میں چیمبر کے عہدیداران اور ممبران کے ساتھ منعقدہ اجلاس اور بعد ازاں وزیراعلی بلوچستان کے ہمراہ تقریب سے خطاب کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔

 

 

اس سے قبل چیمبر آف کامرس کے صدر جمعہ خان بادیزئی،پیٹرن ان چیف حاجی غلام فاروق خان خلجی ،سینئر نائب صدر صلاح الدین خلجی، نائب صدر یا سین رئیسانی، سابق سینئرنائب صدر محمد ایوب خلجی، سابق صدر حاجی عبدالودود اچکزئی و دیگر نے ایرانی سفیر اور ان کے وفد میں شامل ایرانی قونصل جنرل آغا رفیعی و دیگر کا استقبال کیا۔ اس سے قبل ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے صدر جمعہ خان بادیزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تجارت کیلئے 1987ء میں معاہدہ ہوا تاہم وقت گزرنے کے ساتھ دوطرفہ تجارتی تعلقات میں مسائل میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے مقرر کردہ دوطرفہ تجارتی اہداف حاصل نہیں کئے جا سکے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ دونوں برادر ممالک کے درمیان بینکنگ نظام ہو یا پھر بارڈر نظام کو دوبارہ فعال کیا جائے، انہوں نے پاکستانی ایکسپورٹرز کی جانب سے ایران برآمد کی گئی چاول کیلئے زاہدان اور میر جاواہ کے وئیر ہائوسز میں جگہ کی کمی کی شکایت کی اور کہا کہ وہاں چاول کھلے آسمان تلے پڑا رہتا ہے بلکہ عرصہ دراز سے گوداموں میں پڑے چاول کو کم قیمت پر فروخت کرنے کے لئے ایکسپورٹرز کو مجبور کرنے کی سعی کی جا رہی ہے اس لئے  اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے نظر ثانی کی ضرورت ہے

 

 

انہوں نے پاکستان سے ایکسپورٹ شدہ مال کی جلد کسٹم کلیرنس کا مطالبہ کیا اور کہا کہ چاول کی کاغذات کی تصدیق قونصلیٹ اور پھر ایران میں نہ کی جائے بلکہ ایک ہی بار تصدیق کیا جانا چاہئے بلکہ کاغذات کی تصدیق کی فیس میں کمی بھی کی جائے ،انہوں نے ماہانہ بنیادوں پر چاول پالیسی میں تبدیلی کا سلسلہ روک کر گاڑیوں کو جلد خالی کرنے کا بھی مطالبہ کیا اس موقع پر ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تجارتی تعلقات اعلی حکام کے بلند عزم اور رابطوں کا مظہر ہے اس سلسلے میں درپیش مشکلات کو باہمی گفت و شنید کے ذریعے دور کیا جا سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم اسلام آباد کی سطح پر تجارتی مسائل کے حل کے لئے پہلے ہی کوشاں ہیں بلکہ میں بلوچستان میں تجارت سے وابستہ افراد کے مسائل کا مشاہدہ کرنے کے لئے میں یہاں آیا ہوں، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ان کی زائرین کی سہولیات سے متعلق بات چیت ہوئی ہے بلکہ ایران کا ماہان ائیرلائن کوئٹہ زاہدان فلائٹس شروع کرنے سے متعلق کام کررہاہے

 

 

انہوں نے کہاکہ ہم گیس پائپ لائن کی جلد تکمیل اور اس میں حائل رکاوٹوں کا بھی خاتمہ چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس وقت ایران پاکستان کو 104 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کر رہا ہے ہم دوسرے مرحلے میں ایک ہزار میگاواٹ اور تیسرے مرحلے میں تین ہزار میگاواٹ بجلی کی فراہمی کرنا چا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کو گیس، بجلی کی فراہمی، چاہ بہار سے گوادر تک کشتی سروس شروع ، گوادر تا چاہ بہار ریلوے ٹریک بچھانا چاہتا ہیبلکہ ایرانی ماہرین پاکستان میں انفرا اسٹریکچر کی بہتری، سی پیک میں شمولیت پر بھی آمادہ ہے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ تفتان ریلوے لائن کی مرمت وقت کی اہم ضرورت ہے ایران مختلف حوالوں سے پاکستان کی مالی اور تیکنیکی معاونت کے لئے تیار ہے، انہوں نے کہا کہ اگلے ہفتے ایران کا ایک وفد پاکستان آرہا ہے جس کے شرکا لاہور کراچی اور اسلام آباد میں تجارت سے وابستہ افراد سے ملیں گے بلوچستان کے تجارت سے وابستہ افراد چاہے تو وہ بھی ان سے ملاقات کر سکتے ہیں

 

 

انہوں نے کہا کہ ایران نانو اور بائیو ٹیکنالوجی میں بھی پاکستان کو ہر ممکن سپورٹ فراہم کرنے کے لئے تیار ہے، انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تجارتی اہداف کے لئے تجارت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے اس سے صوبے کا اقتصادی چہرہ تبدیل ہوگا، انہوں نے ڈالر کے ریٹس میں کمی پر اطمینان کس اظہار کیا اور کہا کہ ا سے تجارت سے وابستہ افراد کے مسائل اور مشکلات میں کمی آئے گی۔انہوں نے بغیر پروسیسنگ کے چاول خریدنے کے لئے معاہدے پر بھی آمادگی ظاہر کی اور چیمبر کے عہدیداران و ممبران پر زور دیا کہ وہ دونوں ممالک کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاسوں کے انعقاد پر زور دیں اس سے دونوں ملکوں کے اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں بہتری آئے گی، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ایران کے کسی قسم کے مسائل اور اختلافات نہیں ہیں مگر اس کے باوجود بھی دونوں ممالک کے تجارتی اہداف کا حصول ممکن نہ ہونا قابل افسوس ہے اس سلسلے میں دوطرفہ کاوشوں کی مزید ضرورت ہے۔بلکہ ہمیں اپنے تجارت کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہوگاانہوں نے کہا کہ کوئٹہ تا تفتان سڑک کی حالت زار بہتر بنانے اور ریلوے ٹریک کی مرمت کے لئے ایران ہر ممکن تعاون کے لئے تیار ہے۔

رپورٹ: کوئٹہ انڈکس/سید کلیم اللہ شاہ

- Advertisement -spot_img
- Advertisement -spot_img
تازہ ترین

Offerta Di Giochi Weil Casinò

Savaspin Casino Afilado A 1500 Dalam Bonus Di BenvenutoContentI Migliori Provider Su SavaspinOnline Casinò Savaspin — Generosi Added Bonus...
- Advertisement -spot_img

مزید خبریں

- Advertisement -spot_img
error: آپ اس تحریر کو کاپی نہیں کرسکتے اگر آپ کو اس تحریر کی ضرورت ہے تو ہم سے رابطہ کریں