کوئٹہ:
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کوئٹہ ڈاکٹر شیر احمد ساتکزئی نے کہا ہے: خسرہ ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہونے والا وبائی مرض ہے جو بہت جلد پورے علاقہ کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ سال 2018 میں خسرہ کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر محکمہ صحت نے خسرہ جیسے موذی مرض کے خلاف مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ 15 اکتوبر سے شروع ہو کر 27 اکتوبر تک جاری رہے گی ۔ خسرہ سے بچائو کے حفاظتی ٹیکوں کے اس 12 روزہ مہم میں 3لاکھ87ہزار137بچوں کو خسرہ سے بچائو کے حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے۔ اس سلسلے میں کوئٹہ کو 50زونز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس مہم کی نگرانی 50 میڈیکل آفیسرز کی نگرانی 369 ٹیمیں تشکیل دیئے گئے ہیں جو کوئٹہ کے مختلف علاقوں خدمات سرانجام دیں گے۔ مہم کے دوران کوئٹہ کے 68حفاظتی ٹیکہ جات کے مراکز میں بھی صبح 9 بجے سے 4 بجے تک کھلے رہیں گے۔
کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا: اس دوران محکمہ صحت کی ٹیمیں عارضی طور پر محلہ ،مسجد،مدرسہ، سکول میں قائم سینٹرز میں جا کر اور اس کے علاوہ مراکز صحت پر بیٹھ کر 9 ماہ سے لے کر5سال تک کے تمام بچوں کو خسرہ سے بچاو کے ٹیکے لگائے گی۔ انہوں نے تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے مہم کو کامیاب بنانے کیلئے مدد کی اپیل کی تاکہ ضلع کے ہر بچے تک رسائی ممکن بنایا جاسکے۔ انہوں والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ بچے جنہیں 24 گھنٹے پہلے خسرہ سے بچائو کا ٹیکہ لگوایا بھی ہو تب اس مہم کے دوران انہیں ٹیکہ ضرور لگوائیں۔ اس کو فیس بک، وٹس ایپ اور دوسرے سماجی رابطوں کے ذریعہ ذیادہ سے ذیادہ پھیلائیں تا کہ بلوچستان کے تمام بچے خسرے جیسے موذی مرض سے نجات پا سکیں۔