کوئٹہ:
پیپلز پرائمری ہیلتھ کئیر انیشیٹئو (پی پی آیچ آئی) بلوچستان کی پانچویں سالانہ جنرل میٹنگ ڈائریکٹر منیر احمد بادینی کی صدارت میں منعقد ہوئی۔اجلاس میں متعدد اہم فیصلے کئے گئے بلوچستان بھر کے بنیادی مراکز صحت (BHU) سےنکالے گئے پی پی ایچ آئی کے کنٹریکٹ ملازمین کا مسئلہ زیر بحث لایا گیا جس میں طے پایا کہ محکمہ صحت کے مشورے سے تمام بنیادی مراکز صحت کا مکمل کنٹرول پی پی ایچ آئی کے حوالے کیا جائے گا۔
اجلاس میں پی پی ایچ آئی بلوچستان کے بورڈ نے سالانہ بجٹ 2018-19 کی منظوری دی.اجلاس میں پی پی ایچ آئی کی آڈٹ رپورٹ پیش کی گئی اور آڈٹ شدہ اکائونٹس بورڈ آف ڈائریکٹرز نے منظور کرلئے جنہیں اب اکائونٹنٹ جنرل بلوچستان، محکمئہ صحت اور محکمئہ خزانہ کو بھیجا جائے گا۔ بورڈ کے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ محکمئہ صحت سے فنڈز کے اجراء کے بعد ہی بنیادی مراکز کی مرمت اور انکے لیئے فرنیچر اور میڈیکل آلات خریدے جائیں گے۔ اجلاس میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران ڈاکٹر رشید ترین، روشن خورشید بروچہ، قیصر خان جمالی کے علاوہ سیکریٹری خزانہ نورالامین مینگل، ایڈیشنل سیکریٹری صحت اخترندیم سمالانی، چیف ایگزیکٹئو آفیسر عزیز احمد اور کمپنی سیکرٹری رفیق رئیسانی نے شرکت کی۔
خبر: کوئٹہ انڈکس/ پریس ریلیز