کوئٹہ:
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم کو ختم کرنا پاکستان کے حق میں نہیں کیونکہ طویل عرصے بعد چھوٹے صوبوں کو 18ویں ترمیم کے نتیجے میں اختیارات اور حقوق ملے ہیں،وزیراعظم عمران خان مجرم لیڈروں کا لسٹ جاری کرکے انہیں جیل بجھوائیں ،وفاقی حکومت کے 100دن گزرنے کے بعد ہم حکومتی کارکردگی پر تبصرے کی پوزیشن ہونگے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی دفتر الفلاح ہاؤس گیلانی روڈ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری اظہر اقبال احسن ،صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی ،ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبدالکبیر شاکر اور دیگر بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان میں 35ہزار اسامیاں خالی ہے اور ہر سال 30ارب روپے خرچ کرنے کے باجود امن وامان کی صورتحال توجہ کی متقاضی ہے اس لیے حکومت کو صوبے کی حالت زار بہتر بنانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے منصوبوں میں مقامی لوگوں کی شراکت داری اور گوادرکے ماہی گیروں کے مسائل کے حل کرنے کے ساتھ گوادر کے شہریوں کو پینے کی صاف پانی کی فراہمی جیسے اقدامات ناگزیر ہے کیونکہ بلوچستان کی ترقی سے ہی پاکستان کی خوشحالی وترقی وابستہ ہے ۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت کو گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی بجائے ٹیکس کے نظام میں اصلاحات لانے کے ساتھ ساتھ وزراء اور مشیروں کی تعداد میں کمی کرنا چاہیے جبکہ بیرون ملک ماضی میں غیر قانونی طریقے سے منتقل کئے گئے 345بلین ڈالرواپس پاکستان لانے کے لیے جامع اصلاحات متعارف کراکے موثر حکمت عملی وضع کیا جائے ،انہوں نے کہا کہ واپڈا ،اسٹیل مل ،پی آئی اے جیسے قومی اداروں کو تباہ کرنے والوں کا کڑا احتساب کیا جانا چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں سینیٹر سراج الحق نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اکثر سیاسی لیڈر مجرم ہے اس لیے جماعت اسلامی مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیراعظم مجرموں کا لسٹ قوم کے سامنے پیش کریں کیونکہ مجرموں کو جیل میں جاناچائیے۔
خبر: کوئٹہ انڈکس؍ نمائندہ خصوصی