کوئٹہ:
سول سوسائٹی کے نمائندوں نے کہا ہے:بلوچستان میں 90فیصد بچوں کی برتھ رجسٹریشن نہیں ہوئی ہے اس سلسلے میں بلوچستان پاکستان کے تمام صوبوں میں بہت پیچھے ہیں یونیسیف نے بلوچستان کے بچوں کی برتھ رجسٹریشن کیلئے پروجیکٹ کا آغاز یونین کونسل کی سطح پر کیا ہے۔ یونین کونسل کی سطح پر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بھی والدین کو برتھ رجسٹریشن کے اجراء میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اس لئے گورنمنٹ کوچاہئے کہ وہ یونین کونسل کی سطح پر برتھ رجسٹریشن کے حوالے سے آگاہی مہم کا آغاز کریں تا کہ بچوں کی برتھ رجسٹریشن کے عمل کو تیز کیا جاسکیں اورباقی تمام صوبوں کے برابر لایا جاسکیں۔
پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ،لوکل گورنمنٹ ،سحر آرگنائزیشن کے زیر اہتمام اور یونیسیف کے مالی تعاون سے ایک روزہ سپموزیم’’ سول رجسٹریشن اور اس کے اعداد و شمار‘‘ کا انعقاد مقامی ہوٹل میں کیا گیا ۔ سپمو زیم میں یونیسیف کے بلوچستان کے ہیڈڈیوڈ اگلو، میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ ، سیکرٹری لوکل بورڈعطاء اللہ بلوچ، ڈائریکٹر جنرل لوکل گورنمنٹ ظفر عزیز زہری ، ڈی جی پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ عبدالوغفار کاکڑ، ایجوکیشن کے نثار آغا، سحر کے آرگنائزیشن کے عبدالودود، ایڈیشنل سیکرٹری لاء ڈیپارٹمنٹ شوکت علی ، صوبائی محتسب کے ڈائریکٹرمنو ر شاہ، ریٹائرڈ جج ملک سرور اعوان، ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ محمدفاروق صدیق ، یونیسف کے چائلڈ پروٹیکشن آفیسر دائود خان، فرزانہ بلوچ ، سحر کے پروجیکٹ منیجر میر بہرام لہڑی ، لوکل گورنمنٹ کے نمائندوں، صوبہ سرحد اور پنجاب کے لوکل گورنمنٹ کے نمائندے ، مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے نمائندوں ، سول سوسائٹی کے نمائندوں اورمیڈیا نے کثیر تعداد میں شرکت کیں۔
مقررین نے سپموزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا: بلوچستان میں بسنے والے ہر بچے کابنیادی حق ہے کہ اسے اس کی شناخت دلائی جائے اس سلسلے میں والدین کو آگاہی نہیں ہوتی کہ وہ کس طرح برتھ رجسٹریشن کا اندراج کرائے اگر جن والدین کو پتہ بھی ہے لیکن غربت کی وجہ سے وہ اپنے بچوں کا اندراج نہیں کراسکتے ہیں بلوچستان میں تعلیم نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے اکثر والدین میں شعور و آگاہی نہیں ہے ۔بلوچستان میں 90فیصد بچوں کی برتھ رجسٹریشن نہیں ہوئی ہے اس سلسلے میں بلوچستان پاکستان کے تمام صوبوں میں بہت پیچھے ہیں یونیسیف نے بلوچستان کے بچوں کی برتھ رجسٹریشن کیلئے پروجیکٹ کا آغاز یونین کونسل کی سطح پر کیا ہے۔ مقررین نے مزید کہاکہ برتھ رجسٹریشن بچوں کیلئے بہت لازمی ہے کیونکہ سکول میں داخلہ اور دیگر ضروری دستاویزات کیلئے برتھ رجسٹریشن نہایت ہی اہمیت کا حامل ہے پولیو کی وجہ سے کچھ ڈیٹا اکٹھا ہوجاتا ہے لیکن یہ نہ ہونے کے برابر ہے بلوچستان میں دور دراز علاقے ہیں جس کی وجہ سے بچوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے اس سلسلے میں نادرا اور لوکل گورنمنٹ کا کردار بہت اہم ہے۔
مقررین کے مطابق : ہمارے بچوں کے حقوق کے حوالے سے بل تو بہت پاس ہوتے ہیں لیکن ان پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے انہوں نے والدین پر زوردیتے ہوئے کہاکہ وہ بچوں کی برتھ رجسٹریشن کا عمل جلد از جلد کروائیں اس سلسلے میں لوکل گورنمنٹ کے نمائندے ان کی مدد کیلئے ہر وقت حاضر ہیں تاکہ ان بچوں کو مستقبل میں کوئی پریشانی کا سامنانہ کرنا پڑے۔ مقررین نے کہا کہ یونین کونسل کی سطح پر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بھی والدین کو برتھ رجسٹریشن کے اجراء میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اس لئے گورنمنٹ کوچاہئے کہ وہ یونین کونسل کی سطح پر برتھ رجسٹریشن کے حوالے سے آگاہی مہم کا آغاز کریں تا کہ بچوں کی برتھ رجسٹریشن کے عمل کو تیز کیا جاسکیں اورباقی تمام صوبوں کے برابر لایا جاسکیں۔سپوزیم میں برتھ رجسٹریشن کے حوالے سے تھیڑ ڈرامہ بھی ترتیب دیا گیا تھا جس میں برتھ رجسٹریشن میں کن کن مسائل کا سامناکرنا پڑتا ہے اور برتھ رجسٹریشن کے پروسیس کا بھی بتایا کہ کس طرح بچے کی برتھ رجسٹریشن کروائی جاسکتی ہے ۔ آخر میں مہمانوں کیلئے سوینئرز اور گفٹس تقسیم کئے گئے۔
خبر: کوئٹہ انڈکس/ نمائندہ خصوصی