کوئٹہ:
وزیراعلیٰ کے مشیئر برائے ثقافت، کھیل اور ٹورزم عبدالخالق ہزارہ نے کہاہے کہ میں صوبائی حکومت میں خصوصی افراد کا خصوصی نمائندہ ہوں۔ خصوصی افراد کی آبادی میں اضافہ تشویش ناک عمل ہے۔ میرے خاندان میں 2 افراد معذوری کا شکار ہیں اس لیے میں ان دکھ درد سمجھتا ہوں اور مجھے ان سے زیادہ ہمدردی ہے۔یہ باتیں انہوں نے معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر سیرینا کے تعائون سے ہوسٹ اور بریکنگ بیرئیر وومن کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میں صوبائی حکومت میں خصوصی افراد کا خصوصی نمائندہ ہوں۔ نصاب میں انسانیت پڑھایا جائے۔خوشیاں بانٹھنا ہمارے ثقافت کا حصہ ہے۔ احساس ہی انسانیت کی بنیاد ہے۔ ضمیر اور احساس ہمیں انسان بناتا ہے۔ معاشرے کے ہر فرد کو دوسرے کا احساس ہونا چاہئے۔ خصوصی افراد سب سے زیادہ بے ضرر اور معاشرے کی جانب سے نظرانداز کیا جاتا ہے۔ ان کی نگہداشت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ معاشرے میں شعور کو اجاگر کیا جائے۔ خصوصی افراد کی آبادی میں اضافہ تشویش ناک عمل ہے۔ میرے خاندان میں 2 افراد معذوری کا شکار ہیں اس لیے میں ان دکھ درد سمجھتا ہوں اور مجھے ان سے زیادہ ہمدردی ہے۔ میرے محکمے میں خصوصی افراد کا گرانٹ نہ ہونے کے باوجود انہیں ہر ممکن مدد فراہم کریں گے خواہ وہ مجھے اپنی تنخواہ کیوں نہ کرنا پڑے۔ جب تک ہم اچھے لوگ نہیں بنیں گے ایک اچھا معاشرہ تشکیل نہیں دے سکیں گے۔
سیمینار سے سیکرٹری ثقافت و ٹورزم ظفر بلیدی، سیکرٹری بپلک ہیلتھ انجینرنگ عبدالفتح، سرینا انوائرمنٹ ایجوکیشن ڈویلپمنٹ کے ایڈورڈ، ہوسٹ کے سربراہ کرامت اللہ خان، بریکنگ بیرئیر وومن کی شازیہ بتول، پاکستان بلائنڈ ایسوسی ایشن کے نصراللہ شاہوانی، ہوپ آرتھو سروسز کے محمد یونس، شمائلہ اچکزئی اور فوزیہ لونی نے بھی خطاب کیا۔
خبر: کوئٹہ انڈکس/ دین محمد وطن پال