کوئٹہ:
بلوچستان ہائی کورٹ کے ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے: حالیہ کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر انصاف کی فراہمی کے لیے ججز حضرات اپنے فرائض کی انجام دہی کیلئے موجود رہیں گے۔ تاہم عدالتیں فوری نوعیت کے مقدمات کی سماعت کرتی رہیں گی۔ سائلین اور وکلاء کے پیش نہ ہونے کی صورت میں مقدمات ملتوی کردیئے جائیں گے۔
بلوچستان ہائی کورٹ کیجانب سے جاری پریس ریلیز میں سائلین سے گزارش کی گئی ہے : عدالت آنے کی زحمت نہ کریں اور اپنے وکلاء سے بذریعہ فون رابطہ میں رہیں۔ التواء شدہ مقدمات کی فہرست متعلقہ احاطہ عدالت کے بیرونی دروازے پر روزانہ کی بنیاد پر آویزاں کی جائیں گی۔ کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کا اجلاس 19 مارچ کو سپریم کورٹ میں طلب کیا گیا ہے۔
اس قبل بھی بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جمال خان مندوخیل کی ہدایت پر عدالتوں میں کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کی ایڈوائزری جاری کردی تھی: ایڈوائزری میںقیدیوں کو حاضری سے استثنیٰ ، موکلین پر ہائی کورٹ اور سول کورٹس میں داخلے پر پابندی عائد اور وکلاء کو خود کیسوں کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ جبکہ ججز صاحبان کے چیمبر میں ہر قسم کی ملاقات پر 15 دن کیلئے پابندی عائد کردی گئی تھی۔ نئے کیسوں کی وصولی ہائی کورٹ اور سول کورٹس کے گیٹ پر کرنے، عدالتوں کے ملازمین اور وکلاء کیلئے دفتر اور عدالت میں جانے سے قبل ہاتھ دھونے، دفاتر اور عدالتوں میں سینیٹائزر رکھنے کی ہدایت جبکہ عدالتی عملے کی تعداد کو کم کیلئے نصف عملے کو متبادل دنوں میں چھٹی کے احکامات بھی صادر کئے گئے تھے۔