کوئٹہ؛
محکمہ داخلہ بلوچستان کے حکم کے مطابق کرونا وبا کو کنٹرول کرنے کیلئے تمام صوبہ بلوچستان میں لاک ڈاون کا اعلان کردیا گیا ہے۔ تمام افراد اپنے گھروں پر رہیں گے۔ حکومت پاکستان وزارت داخلہ نے پاک آرمی کے بلوچستان میں تعیناتی کی منظوری بھی دے دی۔ لاک ڈاون اور تمام نقل و حرکت پر پابندی 24 مارچ سہ پہر 12 بجے سے 7 اپریل سہ پہر 12 بجے تک ہوگا۔ تمام سرکاری و نجی دفاتر بند رہیں گے تاہم ضروری سروس کے حامل افراد اس پابندی سے مستثنیٰ ہونگے۔
شعبہ صحت، میڈیکل سٹور اور لیبارٹری سے منسلک ، قانون نافز کرنے والے،وہ افراد جن کو طبی امداد کی ضرورت ہو بشمول ایک اٹینڈنٹ، وہ شخص جو گھر کے قریب سودا سلف اور ادویات خرید رہے ہوں، وہ افراد جو ضروری خوراک، ادویات، طبی آلات سپلائی کریں بشمول ایک کلینر، علاقہ ایس۔ایچ۔او کے اطلاع میں لانے کے بعد نماز جنازہ اور تدفین جس میں تمام افراد ایک دوسرے سے ایک میٹر کی دوری پر ہونگے، ایک خاندان سے ایک شخص ہی سودا سلف اور ادویات خریدنے باہر جائے گا، مزکورہ بالا افراد اگر باہر نکلیں تو ان کے پاس قومی شناختی کارڈ اور سروس کارڈ اور اتھارٹی لیٹر ساتھ رکھنا ضروری ہے، تمام بڑے سٹورز میں صرف روز مرہ ضروریات کے سیکشن کھلے رہیں گے اور باقی سیکشنز بند رہیں گے اور تمام سٹورز ٹرالی کو انفکیشن سے پاک رکھنے کے پابند ہونگے۔
واسا، میونسپل کارپوریشن، پی ٹی اے، پی۔ٹی۔سی۔ایل، این۔ٹی۔ڈی۔سی اور سوئی گیس کمپنی، کال سینٹرز ، بینک ، دفاعی سامان سے متعلق کارخانے ، خوراک بنانے والے کارخانے اور ڈسٹری بیوٹر ، صحت کا شعبہ، ہسپتال، میڈیکل سٹور، لیبارٹری اور طبی سامان کے کارخانے، پرچون اور جنرل سٹورز، مچھلی، گوشت، سبزی،ڈیری (دودھ وغیرہ) کے دکان وغیرہ، پٹرول پمب اور ورکشاپ، ، کسٹم سروس،فلاحی ادارے ایدھی، سیلانی، چھیپا وغیرہ اور میڈیا اور اخبار سے منسلک افراد جن کے پاس باقائدہ اتھارٹی لیٹر ہو پر لاک ڈاون کا اطلاق نہیں ہوگا۔