کوئٹہ:
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سینئر نائب صدر سینیٹر سردار یعقوب خان ناصر نے کہا ہے کہ وفاقی محکموں اور کارپوریشنوں میں بلوچستان کے 6فیصد کوٹے پر جعلی ڈومسائلز کے ذریعے بوگس تعیناتیوں میں ملوث بیورو کریسی کو بے نقاب کرنے کا وقت آ گیا ہے سندھ سے جعلی ڈومیسائلز سرٹیفکیٹس کا اجراء روکنے کے کامیاب مہم کے بعد بلوچستان کے نوجوانوں کا اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنا نیگ شگون ہے۔
اتوار کو اپنے بیان میں پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی سینئر نائب صدر سینیٹر سردار یعقوب خان ناصر نے کہا کہ بلوچستان سے جاری ہونے والے لاکھوں جعلی ڈومسائلز کے روک تھام کے ساتھ ان کی ازسرنو تصدیق کے لیے بلوچستان ہائی کورٹ کے 3رکنی بینچ کے فیصلے پر عملدرآمد ناگزیر ہیں۔ کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں آباد سیٹلرز بلوچستان سے راتوں رات بننے ہونے والے جعلی ڈومیسائلز کی حمایت کر کے مقامی نوجوانوں کی حق تلفی کرنے کے ساتھ اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی مار رہے ہیں۔
کوئٹہ سمیت صوبے بھر سے جعلی ڈومیسائلز سرٹیفکیٹس کی بندش کے لیے بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد ناگزیر ہیں۔۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی محکموں میں بلوچستان کے کوٹے پر ڈومیسائل پر تعینات ہزاروں ملازمین کے ڈومیسائلز دوبارہ تصدیق کے لیے سینیٹ آف پاکستان کے منظور شدہ متفقہ قرارداد پر عملدرآمد کر کے ہی خوشحال بلوچستان مستحکم پاکستان کے خواب کو پورا کیا جا سکتا ہےکوئٹہ میں آباد سیٹلرز سمیت تمام اقوام و برادریوں کے لوگ ہمارے لیے قابل احترام ہیں مگر وفاق میں بلوچستان کے کوٹے پر دوسرے صوبوں کے لوگوں کی نوکریوں پر تعیناتی سے مقامی نوجوانوں میں احساس محرومی بڑھے گا۔
سینیٹر سردار یعقوب خان ناصر نے کہا کہ وفاقی محکموں میں بلوچستان کے 6فیصد کوٹے پر تاحال عملدرآمد ممکن نہیں ہو سکا ہے جبکہ رہی سہی کسر جعلی ڈومسائلز پر بھرتیوں نے پوری کردی ہے جعلی ڈومسائلز پر بھرتیاں کروانا وائرس سے زیادہ خطرناک ہیں، جس سے بلوچستان کے نوجوانوں میں وفاق کے خلاف نفرت میں مزید اضافہ ہو گا اس لیے فیڈریشن کا استحکام صوبوں کو مضبوط بنانے کے ساتھ بلوچستان کے نوجوانوں میں وفاق کے خلاف پائی جانے والی خدشات کے ازالے سے ہی ممکن ہیں۔