کوئٹہ؛
عورت فاونڈیشن کے رہنمائوں نے کہا ہے؛ کورونا وائرس کی وجہ سے مزدور اور گھریلوں کاروبار سے منسلک خواتین کو معاشی طور پر مشکلات کا سامنا ہے۔ معاشرے میں صنفی تفریق ختم کئے بغیر انسانی ترقی ناممکن ہے۔ جمہوریت اور بااختیار عورت جذبہ کے تحت عورت فاونڈیشن اور ساؤتھ ایشیا پارٹنرشپ پاکستان کی جانب سے سیاسی عمل میں خواتین کی شرکت اور عالمی وبا کورونا وائرس سے متعلق منعقد کی گئی ورکشاپ سے علاولدین خلجی اور یاسمین مغل نے خطاب کیا۔
ورکشاپ سے عورت فاونڈیشن بلوچستان کے رہنماء علاوالدین خلجی نے کہا؛ تشدد سے پاک معاشرہ ہی ترقی کی ضمانت ہے۔ عورت فاونڈیشن اور ساؤتھ ایشیا پارٹنرشپ پاکستان کی جانب سے کورونا وائرس سے متاثرہ خاندان کو راشن کی تقسیم بھی جاری ہے۔عورت فائونڈیسن اور سائوتھ ایشیا پارٹنرشپ پاکستان 30 خاندانوں کو راشن تقسیم کرے گی۔کورونا وائرس کی وجہ سے کیے گئے لاک ڈاون سے متاثرہ خاندانوں کی مزید مالی امداد کی جائے گی۔
ورکشاپ سے یاسمین مغل نے خطاب میں کہا؛خواتین کو اپنے حقوق حاصل کرنے کیلئے سیاست اور سیاسی عمل میں عملی طور پر حصہ لینا چاہئے ۔معاشرے میں صنفی تفریق ختم کئے بغیر انسانی ترقی ناممکن ہے۔ کورونا وائرس میں خواتین کے مشکلات میں ہر لحاظ سے اضافے ہوا ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے مزدور اور گھریلوں کاروبار سے منسلک خواتین کو معاشی طور پر مشکلات کا سامنا ہے۔مزدور عورت اور گھریلوں کاروبار سے منسلک خواتین کو معاشی طور پر بدترین نقصان ہوا ہے صوبائی حکومت ان کی مالی مدد کرے۔