ملٹی میڈیا 8 اگست جیسے واقعات سے نمٹنے کیلئے ٹھوس اقدامات...

8 اگست جیسے واقعات سے نمٹنے کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔ امیر جان، شمائلہ

-

- Advertisment -

کوئٹہ:

سانحہ سول ہسپتال ایک تاریخی اور دل خراش واقعہ ہے۔ سانحہ میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے۔ سانحہ سے قوم ایک پڑھے لکھے قبطے سے محروم ہوگئی ہے۔ لوگوں کی جان و مال کی تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے اور حکومت کو اپنی ذمہ داری نبھانی ہوگی۔

 

 

پاکستان ٹیلی ویژن "بولان” کے کرنٹ افیئر پروگرام میں میزبان روبینہ ابراہیم زہری سے گفتگو کے دوران نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کے صوبائی کوارڈی نیٹر امیر جان جمالدینی اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کی رہنماء شمائلہ اسماعیل نے کہا کہ سانحہ کے وقت سول ہسپتال سانحہ زخمی وکلاء کو بروقت طبی سہولیات میسر نہیں تھیں جس کی وجہ سے کئی قیمتی جانوں سے محروم ہونا پڑا

کوئٹہ، پاکستان ٹیلی ویژن "بولان” کرنٹ افیئر پروگرام میں نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کء صوبائی کوارڈی نیٹر امیرجان جمالدینی، اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کی رہنماء شمائلہ اسماعیل اظہار خیال کررہے ہیں۔

 

پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سانحہ کے بعد اگر سول ہسپتال سانحہ کے  زخمیوں کو بروقت طبی سہولیات فراہم کی جاتی تو اموات پر قابو پایا جاسکتا تھا لیکن بدقسمتی سے زخمیوں قریبی ہسپتالوں کے بجائے سی ایم ایچ منتقل کیا گیا جہاں پہنچنے سے پہلے ہی کئی جانیں ضائع ہوگئی۔  اس وقت ہسپتال میں زخمیوں کیلئے بسترے کم پڑگئے تھے جس کی وجہ زخمیوں کو طبی سہولیات بروقت فراہم نہیں کی جاسکی جو زیادہ اموات کا باعث بنا۔

 

پروگرام کے شرکاء کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کرنے کے بجائے انہیں شہر کے قریبی ہسپتالوں میں منتقل کرنا چاہیے تھا۔ زیادہ تر وکلاء زخمی تھے جن شہادت زیادہ خون بہہ جانے سے ہوئی اگر ان کی خون کو روک دیا جاتا یا پھر قریبی ہسپتالوں کی مدد حاصل کی جاتی کئی جانی  بچائی جاسکتی تھیں۔ زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کرنے سے شہریوں اور خصوصا ان کے رشتہ داروں اور اہل خانہ کو مشلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ کے بعد ہسپتال انتظامیہ وکلاء سے زیادہ پریشان حال تھی۔ جس کے باعث وکلاء کے ساتھ کسی قسم کی تعاون نہیں کی گئی۔ صوبائی حکومت کو ہسپتالوں کی سیکیورٹی پر خاص توجہ دینا ہوگی تاکہ مستقبل میں کسی قسم کی دل خراش واقعہ رونماء نہ ہو۔

 

واضح رہے کہ 8 اگست 2016ء کو سول ہسپتال کوئٹہ میں اس وقت خودکش حملہ ہوا تھا جب وکلاء کی تعداد بلال انور کاسی کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد ہسپتال میں موجود تھیں، دھماکہ میں 65 سے زائد لوگ شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

اہم ترین خبریں

بارش کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے ہی ہمارا گھر پانی سے بھرگیا!

بلوچستان میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، شدید بارشوں اور سیلاب نے اب تک 20 جون سے...

پارلیمنٹ کا حصہ رہنے کا کوئی ارادہ نہیں، سردار اختر مینگل

کوئٹہ؛ ‏تمام سیاسی جماعتوں نے میرا استعفیٰ قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے، جو میرے لیے حیرت کا باعث...

’500 ملین کا نقصان؛ 2 ہفتوں میں انٹرنیٹ کا مسئلہ حل کرنیکی ہدایت

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی  (آئی ٹی )  نے  2 ہفتوں میں انٹرنیٹ اور سوشل...

پاکستان اللہ کا عظیم تحفہ ہے اس کی قدر کریں:امجد فاروق امجد

کوئٹہ پاکستان فیبرک نٹ ویئر ایسوسی ایشن کے صدر امجد فاروق امجد نے پاکستان کی 77 ویں سالگرہ پراپنے پیغام...
- Advertisement -

ملک کے نوجوانوں کے لئے فیصلہ کن وقت آگیا ہے; ثناء درانی

کوئٹہ سماجی و سیاسی کارکن محترمہ ثناء درانی نے 14 اگست یوم آزادی پاکستان کے مختلف تقاریب میں پوری قوم...

نمرہ خان کو اغوا کرنیکی کوشش نا کام بھاگ کر خود کو بچایا

کراچی اداکارہ نمرہ خان کی جانب سے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اپنے اغوا کی کوشش ناکام کیے جانے...

زیادہ پڑھی جانیوالی خبریں

بارش کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے ہی ہمارا گھر پانی سے بھرگیا!

بلوچستان میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے،...

پارلیمنٹ کا حصہ رہنے کا کوئی ارادہ نہیں، سردار اختر مینگل

کوئٹہ؛ ‏تمام سیاسی جماعتوں نے میرا استعفیٰ قبول کرنے سے...
- Advertisement -

یہ بھی پڑھیئےمزید
آپ کے لیے منتخب کردہ خبریں

error: آپ اس تحریر کو کاپی نہیں کرسکتے اگر آپ کو اس تحریر کی ضرورت ہے تو ہم سے رابطہ کریں