کوئٹہ؛
متحدہ لوکل بس ایسوسی ایشن کے صدر حاجی محمد اسحاق بازئی، سیکرٹری جنرل شیر احمد بلوچ اور دیگر نے کہا ہے۔ پولیس اور انتظامیہ کے نامناسب رویے کیخلاف 2 نومبر کو شہر کے اہم شاہراہوں پر بسیں کھڑی کرکے احتجاجی کریں گے۔ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کا کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے پولیس اور انتظامیہ کے نامناسب رویے کیخلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ اڈے کیلئے مناسب جگہ دینے کے بجائے ہمیں تنگ کررہے ہیں۔
متحدہ لوکل بس ایسوسی ایشن کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کوئٹہ میں پہلے سے 650 لوکل بیس سے چل رہی مگر ریجینل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے مزید نئے بسو ں روٹ پرمٹس کا اجرا کیا جا رہا ہے جوکہ سراسر زیادتی ہے۔ شہر کی سڑکیں خراب ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔ حکومت نئے منصوبوں کے بجائے سڑکوں پر توجہ دے
آئے روز بسوں کے اڈے کی جگہ کو تبدیل کیا جاتا ہے جس سے مسافروں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ ہمارے لوکل بسوں کو شہر میں اندر ایک اسٹینڈ الاٹ کیا جائے ۔ اور ایک موثر نظام ترتیب دیا جائے تاکہ مسائل میں کمی ہوسکے لیکن انتظامیہ اس کے برعکس ہمارے سٹیڈز کو بند کرکے مسائل میں اضافہ کرتا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔
کوئٹہ میں پولیس اہلکار بس ڈرائیوروں اور کنڈکٹروں کو تنگ کرتے ہیں۔ روز نئے بہانے بناکر بسوں کو روکتے ہیں۔ پولیس اپنا رویہ لوکل بس والوں کے ساتھ اپنا رویہ درست کرئے۔ ورنہ سخت سے سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ اگر ہمارے جائز مطالبات کو حل نہیں کیا گیا ہم لوکل ٹرانسپورٹرز 2 نومبر کو مکمل لوکل بسیس شہر کے اہم شاہراوں پر احتجاجا کھڑی کردینگے اگر مطابات کو تسلیم نہیں کیا گیا تو کوئٹہ شہر کے تمام روٹوں کو بند کیا جائے گا