کوئٹہ
اکیسویں صدی میں بھی کشمیر میں انسانیت کا قتل عام اور عالمی جنگی جرائم جاری ہیں جسے ہر حال میں روکنا ہوگا۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کے دوران 23 ہزار 700 سے زائد کشمیری خواتین بیوہ ہوئیں ابتک 4 ہزار 300 سے زائد خواتین کو شہید 12 ہزار سے زائد کی بے حرمتی کی گئی ہے بھارت مظلوم کشمیری خواتین کی عصمت دری کو مقبوضہ کشمیر میں جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے جو عالمی جرم ہے یوم یکجہتی کشمیر پر ریلیوں نعروں اور دعویوں سے بات نہیں بننے والی وفاقی حکومت کو اقوامِ عالم میں کشمیر کا دیرینہ مقدمہ سخت مؤقف کے ساتھ لڑنا ہوگا۔
سماجی و سیاسی کارکن بلوچستان ویمن بزنس ایسوسی ایشن کی چیئرپرسن محترمہ ثناء درانی نے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے ایسوسی ایشن کے آرٹیزن سنٹر میں منقعدہ خصوصی تقریب میں اساتذہ و طالبات سے جذباتی خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں کے ساتھ پاکستانیت و انسانیت کے علاؤہ ہمارا کلمہ کا رشتہ ہے جس کے لیے ہم مائیں بہنیں باقی تمام رشتے قربان کرسکتےہیں انھوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیری خواتین کے تقدس اورعصمت کو پامال کرنے کیلئے فوج کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے عالمی مجرم بھارتی فوجی کشمیریوں کی تذلیل کیلئے خواتین کو روزانہ کی بنیاد پر جنسی طور پر ہراساں اور عصمتِ دری کر رہے ہیں اور اس جرم کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کررہے ہیں جو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی و جنگی جرائم ہیں بھارتی حکومت نے اقوام متحدہ کےقراردادوں کی دھجیاں اڑا کر مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے ساتھ ہی A_35 شق بھی ختم کردی ہے جس کے تحت اب کوئی بھی بھارتی شہری جموں کشمیر میں جائداد بنا سکتا ہے اور نوکری کر سکتا ہے مزید یہ کہ وہ سرمایہ کاری کرکے مظلوم کشمیریوں کے شہری حقوق آسانی سے غصب کرسکے گا آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے پورے مقبوضہ کشمیر میں حالات انتہائی خراب ہو گئے ہیں جسکی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے
محترمہ ثناء درانی نے کہا کہ پوری دنیا میں یوم یکجہتی کشمیر پر ریلیوں نعروں اور دعویوں سے بات نہیں بننے والی وفاقی حکومت کو اقوامِ عالم میں کشمیر کا دیرینہ مقدمہ سخت مؤقف کے ساتھ لڑنا ہوگا اس سے پہلے تقریب کے کے آغاز میں شہداء زخمی اور تمام مظلوم کشمیریوں کے لئےایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی پاکستان کے پرچم کی کشائی کے بعد ترانہ پڑھا گیا۔ شرکاءنے پاکستان زندہ باد ! پاک فوج زندہ باد !کشمیر بنے گا پاکستان! ہم لیکر رہنگے کشمیر کی آزادی! کے فلک شگاف نعرے لگائے۔شرکاءنے اپنے ہاتھوں میں قومی اور کشمیرکے پرچم اٹھائے ہوئے تھےپاکستان اور کشمیر کے ملی نغموں سے فضا گونجتی رہی تقریب میں ندیم دانیال نے کشمیری دھن پیش کیا اور تقریب سے مس ثمینہ خان نوری، سانیہ خان، مس عارفہ، مس صفیہ مس انیلا اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا تقریب کے اختتام پر تمام خواتین شرکاء نے اپنے ہاتھوں سے انسانی زنجیر بنائی اور استحکام پاکستان ملک و قوم کی خوشحالی ترقی اور خصوصاً کشمیر کی جلد آزادی کے لئے دعائیں کی گئیں۔