اسلام آباد:
اور گینک پاکستان زراعت اور قدرتی عوامل کے ساتھ کاشتکاری کو فروغ دینے کے لیے وقف ایک اہم تنظیم ہے، اور مشال پاکستان، تحقیق اور مواصلات کی حکمت عملیوں میں مہارت رکھنے والے ترقیاتی شعبے میں ایک سرکردہ ادارہ ہے۔
دونوں ادارے باہمی شراکت داری کا اعلان کرتے ہوئے بہت پر عزم ہیں کہ پاکستان میں زراعت کے منظر نامے میں نئے ابواب کا آغاز کیا جائے گا۔ اس کا مقصد ملک کی بین الاقوامی درجہ بندی میں اضافہ کرنا پاکستان کو زراعت میں ایک مضبوط ملک کے طور پر متعارف کرایا جا نا ھے۔
اس مفاہمت کی یادداشت کے ذریعے، اورگینک پاکستان اور مشعال پاکستان، زرعی معیشت، موسمیاتی تبدیلی، اور غذائی تحفظ سے متعلق اہم مسائل سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ اس تعاون میں تازہ ترین اور بروقت ڈیٹا کا تبادلہ و انتقال، میڈیا کی تربیت و صلاحیت سازی کی ورکشاپس، اور عوامی آگاہی کو فروغ دینا شامل ہے۔ اس سلسلے میں اہم افراد جن کا تعلق پالیسی اور رائے سازی سے ہے، کو تیار کرنے کے لیے علمی وسائل کی تخلیق و ترویج بھی شامل ہیں۔
نیو اکانومی اینڈ سوسائٹیز پلیٹ فارم، ورلڈ اکنامک فورم کے کنٹری پارٹنر انسٹی ٹیوٹ کے طور پر، مشعال پاکستان مختلف اشاریوں پر پاکستان کی عالمی درجہ بندی اور بہتری میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مشعال پاکستان اور اورگینک پاکستان کے درمیان تعاون سے بہتر زراعت کے تریقِ کار، شہریوں میں کا شتکاری کو فروغ دینا اور دیگر اہم شعبوں سے متعلق ضروری اعداد و شمار اور بیانیے فراہم کرکے ورلڈ اکنامک فورم کے اقدامات کی حمایت کرنا بھی شامل ہوگا۔
اورگینک پاکستان کے بانی چیئرمین جناب محمد ندیم اقبال نے شراکت داری کے لیے اپنے جوش و جذبے کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "ہم پائیدار زراعت کے طریقوں کو آگے بڑھانے اور پاکستان میں زرعی منظر نامے میں انقلاب برپا کرنے کے لیے مشال پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے عمل پیرا ہیں۔ اس تعاون کے ذریعے، ہمارا مقصد ہے کہ، قیمتی ڈیٹا اور وسائل جو پاکستان کی بین الاقوامی درجہ بندی کو بہتر بنانے اور نامیاتی کاشتکاری اور شہری زراعت کے بارے میں آگاہی کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوں، ان کی ترویج کی جائے ۔
مشال پاکستان کے بانی، اور سی ای او جناب عامر جہانگیر، جو کہ کنٹری پارٹنر انسٹی ٹیوٹ آف دی نیو اکانومی اینڈ سوسائٹیز پلیٹ فارم، ورلڈ اکنامک فورم کے ساتھ وابستہ ہیں، نے اس بات پر زور دیا کہ اس تعاون سے بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر پاکستان کی رینکنگ اور بیانیہ کو بہتر بنانے پر ایک مثبت اثر پڑے گا۔ انہوں نے پاکستان کی ترقی، خاص طور پر موسمیاتی اسمارٹ ایگریکلچر(زراعت )کے شعبے میں پر اثر عوامل پیدا کرنے کے لیے مہارت اور وسائل کو یکجا کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا جا ےگا۔ یہ ایک ایسا نقطہ نظر ہے جو موسمیاتی تبدیلی اور غذائی تحفظ کے باہم مربوط چیلنجوں سے نمٹتا ہے۔
جہانگیر نے مزید وضاحت کی کہ مون سون میں تبدیلیوں اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے پاکستان کو زرعی شعبے میں کافی چیلنجز اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، خاص طور پر شمالی پاکستان میں جہاں موسمیاتی تبدیلیوں کا خطرہ پہلے سے زیادہ ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے درپیش چیلنجوں کے باوجود پاکستان کی متحرک معیشت میں خوراک کی مستحکم فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کلائنمٹ سمارٹ زرعات میں سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا۔
علمی تخلیق اور میڈیا ٹریننگ کے ذریعے آگاہی، صلاحیت سازی کی ورکشاپس، اور مشترکہ تربیت میں تعاون کی کوششوں کے ذریعے، اصل مقصد بین الاقوامی انڈیکس پر پاکستان کی پوزیشن کو بڑھانا اور ملک کے لیے ایک پائیدار اور مضبوط مستقبل کو فروغ دینا ہے۔ جہانگیر نے پاکستان کے سازگار حالات اور وسائل کے پیش نظر پاکستان کو دنیا کی مستقبل میں فوڈ باسکٹ بننے کی صلاحیت پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔
ایم او یو مشترکہ اقدامات کے لیے فریم ورک کا تعین کرتا ہے، بشمول اہم رائے سازوں کی تربیت، آگاہی کی مہمات، اور وسائل کے اشتراک شامل ہیں۔ دونوں ادارے سیمینارز، انٹرایکٹو ورکشاپس، اور موضوعاتی رپورٹوں کے ذریعے علمی وسائل پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہیں، تاکہ پائیدار زراعت کےطریقوں اور متعلقہ مضامین کے بارے میں عوامی بیداری اور تفہیم کو فروغ دیا جا سکے۔
اورگینک پاکستان اور مشال پاکستان کے درمیان شراکت داری پائیدار زراعت کے طریقوں کو آگے بڑھانے، عوامی گفتگو کو فروغ دینے، اور پاکستان میں ایک صحت مند اور زیادہ پائیدار معاشرے کے لیے کردار ادا کرنے کی جانب ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتی ہے۔ یہ اشتراک مثبت تبدیلی پیدا کرنے اور پاکستان کی عالمی ساکھ کو بڑھانے کے لیے دونوں اداروں کی مہارت سے فائدہ اٹھائے گا۔
اورگینک پاکستان دواؤں سے پاک زراعت، پائیدار طریقے اور سماجی ذمہ داری کو فروغ دینے کے لیے وقف ایک اہم تنظیم ہے۔ نامیاتی کاشتکاری اور شہری زراعت کی وکالت کرتے ہوئے، اورگینک پاکستان کا مقصد پاکستان میں ایک زیادہ پائیدار اور دیرپا خوراك کا مستند نظام بنانا ہے۔ تنظیم کی کوششیں کئی پائیدار ترقیاتی اہداف کے ساتھ مطابقت رکھتی ہیں، جن میں مستقل بھوک کا خا تمہ(زیرو ہنگر)، مضبوط و قوی شہروں اور کمیونٹیز کا قیام ، اور موسمياتی جانکاری اور کارروائی شامل ہیں۔
مشعال پاکستان ترقی کے شعبے میں ایک سرکردہ ادارہ ہے، جو ڈیزائن تھنکنگ (تخلیقی سوچ)، تحقیق، مواصلاتی حکمت عملی اور بیانیہ کی تخلیق اور ترو یج میں مہارت رکھتا ہے۔ ورلڈ اکنامک فورم کے کنٹری پارٹنر انسٹی ٹیوٹ آف دی نیو اکانومی اینڈ سوسائٹیز پلیٹ فارم کے طور پر مشال پاکستان کیی اہم بینالاقوامی انڈ یکس پر پاکستان کی عالمی درجہ بندی کو فعال طور پر بہتر بنا نے میں ایک قلیدی کردار ادا کرتا ہے۔