کوئٹہ،دین محمد وطن پال سے
بلوچستان اولمپک ایسوسی ایشن میں کھیلوں کے تمام شعبوں کے نمائندے موجود ہوتے ہیں۔ بلوچستان اولمپک ایسوسی ایشن میں غلط فہمی کے باعث پیدا ہونے والے اختلاف کو ختم کرکے ایسوسی ایشن متحد اور منظم کردی گئی ہے۔ صوبے میں کھیلوں کے فروغ کے حوالے سے ہم سب ایک آواز ہیں۔ ذاتی مفادات کو چھوڑ کر کھیلوں کی بہتری کے لیے اقدامات کا عہد کرچکے ہیں۔
کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر حاجی ملک محمد افضل اعوان، جنرل سیکرٹری شیر محمد ترین اور دیگر نے کہا کہ بلوچستان میں کافی عرصہ بعد نیشنل گیمز کا انعقاد کیا جارہا ہے جوکہ کئی مرتبہ ملتوی کئے جاچکے ہیں۔ نیشنل گیمز کے مختص کئے جانیوالے فنڈز کی معلومات ہمیں فراہم نہیں کئے جارہے ہیںجوکہ ہمارے ساتھ نا انصافی ہے۔ ہمیں پتہ چلا ہے نیشنل گیمز کے فنڈز کا کافی حصہ خرچ کیا جاچکاہے۔ ہمیں تمام تر فنڈنگ کی معلومات دی جائے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دوسرے صوبوں نیشنل گیمز اولمپک ایسوسی ایشن کے ذریعے کرایا جاتا ہے لیکن بلوچستان ہمیں بے خبر رکھا گیا ہے جوکہ سپورٹس پالیسی اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے آئین کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے گورنر اور وزیراعلیٰ بلوچستان، چیف سیکرٹری، وزیر کھیل، صوبائی سیکرٹری سپورٹس سے اپیل کی کہ نیشنل گیمز میں استعمال ہونیوالے فنڈز سے متعلق معلومات دی جائے اور آنیوالے تمام فنڈز کو بلوچستان اولمپک ایسوسی ایشن کے ذریعے خرچ کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو گیمز کوئٹہ سے دوسرے صوبوں میں منتقل کئے گئے ہیں ان کی فوری طور پر کوئٹہ میں بندوبست کیا جائے۔ اگر ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو ہم قانونی طریقہ کار اپنانے کا حق رکھتے ہیں اور اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کریںگے۔