کوئٹہ: خبرنامہ
صوبائی قانون برائے آزادی معلومات پر بہتر عملدرآمد کیلئے منصوبے کا آغاز کردیا گیا ہے۔ منصوبے کے تحت بلوچستان کے دو اضلاع میں خود مختاری بذریعہ معلومات کے حوالے سے میڈیا، لوکل گورنمنٹ اور سول سوسائٹی سمیت مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے عوام کو آگاہی فراہم کی جائے گی۔ منصوبے کی افتتاحی تقریب گزشتہ روز کوئٹہ پریس کلب میں منعقد کی گئی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کوئٹہ کے ڈپٹی میئر محمد یونس بلوچ، سینئر صحافی شہزادہ ذوالفقار، سید منور احمد شاہ، ایوب اچکزئی، عبدالمنان سلیمانخیل، نجم مینگل اور دیگر کا کہنا تھا کہ قانون برائے آزادی معلومات کو پوری دنیا میں عوامی مسائل کے حل اور بہتر طرز حکومت کیلئے بنیادی قانون تسلیم کیا جاچکا ہے اور دنیا کے 177ممالک میں ان قانون پر کامیابی سے عملدرآمد ہورہا ہے۔ پاکستان میں صوبہ پنجاب، خیبر پشتونخوا اور صوبہ سندھ میں اس حوالے سے موثر قانون سازی ہوچکی ہے اور ان تینو صوبوں میں مذکورہ قانون پر عملدرآمد کی صورتحال بھی بلوچستان کی بہ نسبت بہتر ہے۔
مذکورہ قانون پر عملدرآمد کرنے سے صوبے میں شفافیت کو فروغ ملے گا اور اس کے ساتھ ساتھ اچھی طرز حکمرانی اور عوام اور سرکاری اداروں کے درمیان رابطہ بہتر ہوسکے گا۔ اور اس طرح ہمارے صوبے میں جمہوری نظام کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی مدد سے متعلقہ محکموں میں ضلعی انفارمیشن آفیسرز کی تعیناتی بھی عمل میں لائی جائے گی۔ اس کے علاوہ وقتاً فوقتاً کھلی کچہریوں اور سیمینارز کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔ جس کے ذریعے عوام اپنے مسائل متعلقہ افسران تک باآسانی پہنچا سکیں گے۔