کوئٹہ: دین محمد وطن پال سے
بلوچستان کے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے توقع ظاہر کی ہے کہ 2دن میں نگران وزیراعلیٰ کا اعلان کردیا جائے گا۔ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان 16ناموں پرمذاکرات ہورہے ہیں۔ جن میں 8 حکومت کی جانب سے جبکہ 8 نام اپوزیشن کی جانب سے تجویز کئے گئے ہیں۔ 24گھنٹوں میں کسی نام پر اتفاق کرکے جمہوری تقاضوں کو پورا کردیں گے۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے فیس بک پیج پر جاری کئے گئے پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں نگران وزیراعلیٰ کی نامزدگی کے حوالے سے اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں 2 گھنٹے تک اجلاس جاری رہا۔ جس میں مختلف شخصیات کے نام زیر غور آئے۔ آج دوبارہ ہونیوالے اجلاس میں ان ناموں پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ حکومت کی جانب سے 8 شخصیات کے نام تجویز کئے گئے ہیں۔ جن میں نوابزادہ سیف مگسی، پرنس علی احمد،میر علاوالدین مری، حسن بخش بنگلزئی،نوابزادہ امین اللہ رئیسان، پرنس موسیٰ جان،کامرن مرتضی ایڈووکیٹ اور داود خان اچکزئی کے نام شامل ہیں۔
https://www.youtube.com/watch?v=hc9YTyBwTCE&feature=youtu.be
نگران وزیر اعلیٰ کے لیے اپوزیشن کی جانب سے بھی 8نام تجویز کئے گئے ہیں۔ جن میںقاضی اشرف،،محمد اسلم بھوتانی،ڈاکٹر مالک کاسی، فتح خان خجک، عبدالسلام خان، علی احمد کرد،منور خان مندوخیل اور نواب غوث باروزئی کے نام تجویز کئے گئے ہیں۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈ عبدالرحیم زیارتوال کا کہنا تھا کہ خوشی قسمتی سے ہم جمہوریت کے ایک دور کو مکمل کرنے جارہے ہیں۔اگلا فیز نگران حکومتوں کا ہے اور ہم وہاں تک پہنچے ہیں صوبے کے وسیع تر مفاد میں پہلی بار ایک وسیع ملاقات کی ہے۔ جس میں صوبے میں نگران سیٹ پر بات چیت کی ہے ۔ اور امید ہے جلد اتفاق کردی جائے گی۔