کوئٹہ:
سوسائٹی فار امپاورنگ ہیومن ریسورس (سحر) جوکہ 1998ء سے بلوچستان میں قانون کی حکمرانی و بالادستی کے حوالے سے کام کررہا ہے اس حوالے سے سحر آرگنائزیشن، بلوچستان کولیشن فار SDG-16اور تعبیر CDIPکے تعاون سے ایک مشاورتی پروگرام کا انعقاد کیا جس میں بلوچستان کے مختلف طبقہ فکر کے لوگوں نے شرکت کی ۔ مشاورتی پروگرام کی میزبانی میر بہرام خان لہڑی جو کہ سحر آرگنائزیشن کے پروگرامSDG-16 کے منیجر ہیں نے کی ۔
اس موقع پر انہوں نے اس پروگرام کے مقاصد جن میں اہم یہ تھا کہ مقامی سطح پر قانون کی بالادستی میں جو مسائل لوگوں کو درپیش آرہے ہیں ان کو ایک سحر حاصل بحث سے منطقی انجام تک پہنچانا تھا اس کے علاوہ گورنمنٹ آف پاکستان نے الیکشن 2018ء کے انعقاد کا اعلان کیا ہے جو کہ جولائی 25کو پورے پاکستان میں ہوں گے اس حوالے سے لوگوں کو آگاہی دی۔ مشاورتی پروگرام میں سحر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عبدالودود نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں سب سول سوسائٹی کو یک جان ہو کراور پوری طاقت کے ساتھ قانون کی بالادستی کیلئے مل کر آگاہی مہم چلانا ہوگی جیسے کہ SDG-16 کا ایجنڈا صرف ہمارا نہیں اسے باقاعدہ طور پر حکومت پاکستان نے توثیق دی ہے اوراس بات کا عہد کیا ہے کہ 2030ء تکSDG-16 کے ان17اہداف کو حاصل کیا جائے لہذا ہمSDG-16 سے منسلک اداروں سے تعاون کی درخواست کرتے ہیں تاکہ ہم SDG-16 کے اہداف کو حاصل کرسکیں۔
مشاورتی پروگرام میں صوبائی SDGسیل کے نمائندے ظہور احمد ترین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکومت بلوچستان SDGsکے معاملے میں نہایت ہی سنجیدہ ہے اور ایجنڈا 2030ء کے حوالے سے بہت سارے اقدامات اٹھا رہی ہے جن میں صوبائی SDGسیل کا وجود میں آنا اور اس پر کام کرنے کیلئے لوگوں کے ساتھ مشاورت کرنا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ SDG-16کے جتنے بھی اہداف ہیں ان پر عملدرآمد ہوگا۔ اس موقع پر سول سوسائٹی بلوچستان کے نمائندوں نے مشاورتی پروگرام میں بھر پور شرکت کی اور حکومت بلوچستان سے درخواست کی کہ SDG-16کے اہداف پر عملدرآمد جلد از جلد کرائیں تاکہ عوام کو سستا انصاف مل سکے اور ایک پرامن صوبے کی تعبیر پوری ہوسکے۔
پریس ریلیز