کوئٹہ:
منشیات کے روک تھام اورعادی افراد کی بحالی پر کام کرنیوالی تنظیموں کے نمائندوں کا کہنا ہے منشیات کا خاتمہ نہ صرف ملکی ترقی بلکہ قوموں کے سنوارنے کا بھی ضمانت دیتا ہے۔ بلوچستان میں جہاں سماجی تنظیمیں منشیات کے عادی افراد کے علاج و معالجے میں مصروف عمل ہیں وہاں پر سرحدی اطراف سے اس سمگلنگ روکنے میں فورسز کا بھی اہم کردار ہے۔
منشیات کے عالمی دن کی مناسبت سے لیجنڈ سوسائٹی کے زیر اہتمام یو این ایچ سی آر کے تعائون سے منعقدہ سیمینارسے یو این ایچ سی آر کے قائم مقام سربراہ خالد محغوب،انٹی نارکوٹکس فورس کے ڈپتی ڈائریکٹر آپریشن میجر نوید، لیجنڈ سوسائٹی کی پروجیکٹ منیجر سدرہ بلال خان، سجاد انور اور دیگر نے خطاب کیا ۔ اس موقع پر مقررین نے اس بات اعادہ کیا کہ منشیات کے خاتمے اور سمگلنگ کے روک تھام کیلئے ہم سب کو ملکر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں منشیات کے خاتمے کیلئے والدین، بچوں اور سکولوں اور کالجز کی سطح پر نوجوانوں میں شعور و آگاہی بیدار کرنا ہوگا۔ تاکہ آنیوالی نسلوں کو اس لعنت سے بچایا جاسکے۔ منشیات کے خاتمے میں معاشرے کے ہر فرد پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔ منشیات ے عادی افراد کی بحالی کے مراکز میں مزید اضافے کی بھی ضرورت محسوس کی جارہی ہے۔ منشیات کے خاتمے سے ملکی ترقی اور آنیوالے نسلوں کی محفوظ مستقبل وابستہ ہے ہمیں ایک صحت مند اور بہتر مستقبل کیلئے اس لعنت کا خاتمہ کرنا پڑے گا۔
اس موقع پر کالجز اور یونیورسٹیز کے طلبہ اور طالبات کے درمیان تقریری اور فن مصوری کے مقابلوں کا بھی انعقاد کیا گیا۔ جن میں فن مصوری کے مقابلے میں جامعہ بلوچستان پہلے، بیوٹمز کے طالبعلم دوسرے اور سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کی طالبہ تیسرے نمبر پر آئے۔ جبکہ تقرری مقابلے میں پہلا اور دوسرا پوزیشن وفاقی اردو یونیورسٹی کے طالبعلم اور تیسرے نمبر پر جامعہ بلوچستان کے طالبعلم آئے۔تقریب میں ملہار بیڈ کی جانب سے گیت اور ناکین روچ گروپ کی جانب سے ٹیبلو بھی پیش کیا گیا۔ آخر میں یو این سی آر کے قائم مقام ہیڈ نے مقابلوں کے حصہ لینوالوں میں انعامات تقسیم کئے گئے۔