کوئٹہ:
ہزارہ قوم یا شعیہ مسلک آفت زدہ نہیں بلکہ سازش کی تحت دیوار سے لگانے کی سازش کی جارہی ہے۔ ایران سے آنیوالے زائرین کو 14 دن تک قرنطینہ میں رکھا جاتا ہے۔ جن میں مشکوک اور صحت مند افراد دونوں ایک ساتھ رکھنے سے یہ جراثیم مزید پھیل جائے گی نہ کہ روکے گی۔قرنطینہ میں استبل خانے کا ماحول ہے۔ ہمارا سوال ہے کہ اے اور بی کیٹگری والوں کو جانے دیا جارہا ہے کیا ان میں یہ وائرس نہیں ہوسکتا؟ ایک مخصوص کمیونٹی اور مسلک کے خلاف کرونا زدہ پروپیگنڈے کے کیا مقاصد ہیں۔ ذمہ داران کو بے نقاب کرکے سزا دی جائے۔

جماعت وحدت المسلمین کےرہنمائوںسابق صوبائی وزیر آغا محمد رضا، صوبائی رہنماء علامہ ہاشم موسوی اور سول سوسائٹی کے خیر محمد شاہین نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا: کرونا وائرس پوری دنیا کا مسئلہ ہے لیکن بلو چستان میں اسے ایک مخصوص کمیونٹی سے منسلک کیا جارہا ہے۔ جو لوگ متاثر ہے وہ پہلے سے آیسولیشن میں حکومتی نگرانی ہے۔ ہمارے علاقے یا قوم میں کورونا وائرس کی موجودگی کی بے بنیاد خبریں پھیلائی جارہی ہے۔ایک منظم سازش کے تحت برادر اقوام کے درمیان نفرت پیدا کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ کوئٹہ میں موجود ہزارہ برادری میں ابھی تک ایک بھی شخص متاثر نہیں ہوا ہے۔ اگر ان میں کوئی مریض موجود ہے تو انہیں ہسپتال لے جایا جائے ورنہ بے معنی پروپیگنڈہ بند کردیا جائے۔ ہزارہ قوم یا شعیہ مسلک آفت زدہ نہیں بلکہ سازش کی تحت دیوار سے لگانے کی سازش کی جارہی ہے۔ہمیں دیوار سے لگانے کی ہر سازش ناکام بنادیں گے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران وحدت مسلمین کے رہنمائوں نے کہا: ایران سے آنیوالے تمام زائرین قرنطینہ میں ہے۔ ایران سے آنیوالے کی پالیسی کے تحت سکریننگ کی جارہی ہے جن میں زائرین قرنطینہ جبکہ تاجروں کو چھوڑا جارہا ہے۔دوسری جانب دبئی سعودیہ اور دوحہ کی فلائیٹس میں آنیوالوں کی سکریننگ نہیں کی جارہی ہے۔ 14دن تک زائرین کو ایک ساتھ رکھنے سے تو یہ بیماری مزید پھیل جائے گی نہ کہ روکے گی۔قرنطینہ میں استبل خانے کا ماحول ہے۔ زائرین کو تفتان میں موجود قرنطینہ میں سہولیات نہیں دی جارہی ہے ۔ سارے لوگوں کو ایک ساتھ رکھے جارہے ہیں۔ جس سے دوسرے صحت لوگ بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔ ہمارا سوال ہے کہ اے اور بی کیٹگری والوں کو جانے دیا جارہا ہے کیا ان میں یہ وائرس نہیں ہوسکتا؟ پولیس ڈیپارٹمنٹ کا حکم نامہ بدنیتی پر مبنی تھا جس کی مذمت کرتے ہیں۔ یہ ہتکنڈے حکومتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔