کوئٹہ:
بے قابو کورونا وائرس کو قابو کرنے کیلئے بلوچستان کے چیف سیکرٹری کی صدارت میں اعلیٰ سطح اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر اجلاس میں لوگوں کی تحفظ اور حفاظتی تدابیر سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے۔ اب تک بلوچستان میں 23 مریضوں میں کروناوائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان عالیانی کی خصوصی ہدایت پر متاثرین کے علاج کیلئے کورونا فنڈ کا قیام بھی عمل میں لایا گیا۔ اجلاس میں امید ظاہر کی گئی کہ حکومت کی جانب سے اٹھائے جانیوالے اقدامات سے صوبے کے عوام کو بہت جلد کورونا کے وباء کو ختم کرنے کی خوشخبری سنائی جائے گی۔
چیف سیکریٹری بلوچستان فضیل اصغر نے کور کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا؛ عوام کو تحفظ دنیا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ عوامی مفاد عامہ کو مدنظر رکھتے ہوئے کور کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کوئٹہ شہر کی مارکیٹیں،شاپنگ مالز ،رش والے ہوٹلز ،پبلک ٹرانسپورٹ ،انٹر سٹی اور انٹر پرویژنل ٹرانسپورٹ 2 دن بعد بند کی جائے گی ۔ سیکریٹری ایس اینڈ جی اے ڈی کی سربراہی میں پرونشل کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تفتان کو مستقل طور پر قرنطینہ بنائی جائے گی جو آئندہ بھی کام آئے گا۔ تفتان میں صوبائی حکومت نے بہترین اقدامات کیے ہیں۔ مسقبل بنیادوں پر کروناوائرس سے بچاو کے اقدامات کریں گے۔ کروناوائرس جلد ختم ہو جائے گا۔
وزیراعلی کی ہدایت پر 1 ارب روپے سے کروناوائرس فنڈ قائم کر دیا گیا ہے۔ فنڈ میں سرکاری افسران، ملازمین کی تنخواہ سے فنڈز دیں گے۔ فنڈ میں صوبائی وزرا بھی حصہ دیں گےتا ہم یہ نہیں بتایا گیا کہ کون کتنا فنڈ دیگا فیصلہ ایک دو دن میں کر لیا جائے گا۔ افسران کو بہترین انتظامات کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے چیف سیکرٹری بلوچستان کا کہنا تھا کہ جن ڈاکٹرز کا کنٹریکٹ پورا ہوگیا تھا انکا کنٹریکٹ بڑھا دیا گیا ہے۔ فوڈ آئیٹم کے پیکٹ بنانے کیلئے پی ڈی ایم کو ہدایت کی گئی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان میں کیے گئے اقدامات کی تعریف کی۔ حالات نارمل ہیں گھبرانے کی ضرورت نہیں۔