کوئٹہ
خبردارحکومت بلوچستان نے خطرے کی ایک اور گھنٹی بجادی۔ لوگ اپنی تحفظ خود کردے حکومت نے کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے شہر کے اوسط میں بڑے ہسپتال میں آیسولیشن وارڈ بناکر عملے کی ڈیوٹی بھی لگادی۔ حکومت بلوچستان نے صوبائی سنڈیمن ہسپتال (سول ہسپتال) کے جیل وارڈ کو کورونا کے مریضوں کیلئے آئسولیشن وارڈ بنانے کی تیاری مکمل کرلی۔ جس سے شہر میں کورونا وائرس پھیلنے کے مزید خطرات پیدا ہوسکتے ہیں۔ اور بڑی تعداد میں لوگ اس وائرس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔
گذشتہ 2 ماہ سے بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم پر بند کیے جانیوالے جیل وارڈ کی اچانک صفائی اور رنگ و روغن کا کام شروع کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق جیل وارڈ میں رنگ و روغن سے معلوم ہواہے کہ حکومت نے ہسپتال انتظامیہ کو بائی پاس کرتے ہوئےجیل وارڈ کو آئسولیشن وارڈ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے بعد ہسپتال کے میڈیکل سپرٹنڈنٹ نے باقاعدہ طور پرعملہ تعینات کرنے کا نوٹی فیکشن بھی جاری کردی۔ حکم نامے کے مطابق 5 ڈاکٹروں سمیت 17 رکنی عملے کو دن کے شفٹ میں ،جبکہ 4 ڈاکٹروں سمیت 18 رکنی عملے کو رات کے شفٹ ڈیوٹی سر انجام دینے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ جبکہ اس کے علاوہ متبال ڈاکٹروں کو بھی ڈیوٹی سر انجام دینے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
واضح ہے کہ آیسولیشن میں ان مریضوں کو رکھا جاتا ہے جس دوسرے صحت مند لوگوں کو خطرہ ہوتا ہے۔ زیادہ آیسولیشن وارڈ اور ہسپتال شہر سے باہر ہسپتالوں میں بنائے جاتے ہیں تاکہ دوسرے لوگوں کیلئے خطرے کو کم کیا جاسکے۔ شہر کے اوسط میں قائم سول ہسپتال صوبے کا پہلا اور دو ہسپتالوں میں سے ایک ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر صوبہ بھر سے ہزاروں کی تعداد میں مریض اور تیمار دار آتے ہیں۔ جس سے اس وائرس کا مزید پھیلنے کا خدشہ ہے۔