انقرہ؛
ترکی کرونا وائرس سے بچنے اور لڑنے میں مدد کیلئے اسرائیل سے امداد کررہا ہے۔ جن میں پی پی ای (پرسنل پروٹیکشن ایکوپمنٹس)کٹس، حفاظتی ماسک،جراثم کش دستانے شامل ہیں۔ صدارتی ترجمان کے مطابق طبی سامان ارسال کرنے کی منظوری صدر طیب اردوگان نے دیدی ہے چند ہی دنوں میں اسے انقرہ سے روانہ کیا جائے گا۔
ترک نیوز ایجنسی انتولیو کے مطابق صدر طیب اردوگان کے ترجمان ابراہیم کالن کے نے سی سی این ترکی کو بتایا کہ چند ہی دنوں میں اسرائیل اور فلسطین کو ایک ساتھ امدادی طبی سامان روانہ کیا جائے گا۔ جس کا چند دنوں سے مطالبہ کیا جارہا تھا۔ ادویات کی امداد کی منظوری صدر طیب اردوگان نے بھی دی جس کے بعد وزارت صحت کی جانب سے اسے روانہ کرنا ہے۔ انقرہ نے متعدد ریاستوں کی کورونا سے بچاؤ کے سلسلے میں مدد کررہا ہے جن میں بالکان کے پانچ ممالک کے علاوہ اٹلی، سپین، امریکہ اور برطانیہ شامل ہے۔ مجھے یقین ہے کہ کورونا وائرس سے پر بہت جلد قابو پالیں گے۔
صدارتی ترجمان کا کہنا تھا؛ طبی، سامان،سائبر سیکیورٹی اور خوراک کی حفاظتی اشیاء کے معاملے میں ترکی کی پوزیشن اچھی ہے۔ ترجمان نے آئی ایم ایف کی جانب سے ریاستوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کے سلسلے میں قرض کو مسترد کریا۔ ورلڈ بینک، آئی ایم ایف، جی ٹونٹی اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے ساتھ معیشتوں کی بحالی کیلئے کردار ادا کریں گے لیکن ترکی اس سلسلے میں کوئی معاہدہ نہیں کرنا چاہتا۔
بلوم برگ نے ایک اعلیٰ ترکی عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے، انقرہ نے اسرائیل کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر طبی سامان فروخت کرنے کی منظوری دی ہے۔ اور یروشلم کے فلسطینیوں کی بھی اس طرح کی مدد کی منظوری دی ہے۔ جبکہ دوسری جانب اسرائیلی ذرائع نے اس بات کی تردید کرتے ہوئے رپورٹ کو غلط قرار دیا ہے، یہ معاہدہ تجارتی طور پرکیا گیا ہے نہ کہ انسانیت سوز فطرت میں۔