کوئٹہ: دین محمد وطن پال سے
جمیعت علماءاسلام (ف) کے زیر اہتمام ایوب اسٹیڈیم کے گراﺅنڈ میں مفتی محمود کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس سے جمیعت علمائے اسلام (ف)کے مرکزی امیر مولانا فضل اؒلرحمن، ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری، ملک سکندر ایڈووکیٹ اور دیگر رہنماﺅں نے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کیا جارہا ہے ۔ اس امر کی ضرورت ہے کہ ہم پاکستان کو مستحکم کریں۔ ہم مزید اکھاڑ پچھاڑ کے متحم نہیں ہو سکتے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ امریکی صدر آج دھمکیاں دے رہاہے۔ امریکہ افغانستان میںمکمل طور پر شکست کھا چکا ہے۔ علمی سازشیں سی پیک منصوبے کو ناکام بنانے کوشش ہے جسمیں امریکہ اور بھارت ملوث ہے۔ آج دشمن کبھی دھمکی اور کبھی لالچ دینے کی کوشش کر رہا ہے ۔ہم نے اپنے اصولوں پر کبھی سودے بازی نہیں کی ۔آئین کو سیکولر آئین نہیں بنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مفتی محمود نے اپنے آسلاف کی امانت آنیوالی نسل کو سونپا ۔مفتی محمود اور جمعیت نے انسانیت ، عدل، اور مہذب سیاست کا سبق سکھایا ۔ان دیا ہوا آئین ہمارے ہاتھ میں امانت ہے جسکا ہم.نے تحفظ کرنا ہے۔انہوں نے اس ملک کو ایک اسلامی آئین دیا۔آج پورے پاکستان میں صرف جمعیت ہی عوام کی امیدوں کا مرکز ہے ۔مسجد کا مولوی غربت برداشت کرے گا غیرت کا سودہ نہیں کرئے گا۔
جلسہ سے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ آج ملک کا سرمایہ عوام پر نہیں بلکہ چند عناصر کی جیبوں کی نظر ہورہا ہے۔یہاں اثاثے بیچ کر اور قرضے لیکر بجٹ بنایا جاتا ہے ۔قوم کے پیسوں سے آف شور کمپنیاں بنائی جارہی ہیں۔جمعیت کا کوئی کارکن بھی کرپشن میں.ملوث نہیں۔بلوچستان میں چارپائیوں کے نیچت پیسے چھپانے والوں سے بارگینگ کی جارہی۔