کوئٹہ: دین محمد وطن پال سے
سول سوسائٹی کے اراکین نے قصور میں زیادتی کے بعد قتل کا نشانہ بننے والی 8 سالہ بچی زینب کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملزم کی فوری گرفتاری اور سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کے دوران قصور انتظامیہ اور قاتل کے فوری گرفتاری اور حکومت سے ایسے اقدامات کے روک تھام کا مطالبہ
کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بلوچستان وومن بزنس ایسوسی ایشن اور ٹو ڈیز وومن کیجانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں کوئٹہ آن لائن، چائلڈ رائٹس موومنٹ، پاکستان انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشن ، ہوسٹ، اور دیگر سماجی تنظیمو ں او سیاسی کارکنوں نے شرکت کیں۔ اس موقع پر مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر زینب کو انصاف دو کے نعرے درج۔ مظاہرین نے بچوں کو تحفظ، ملزمان کی فوری گرفتاری اور قصور انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کیں۔
مظاہرین سے بلوچستان وومن بزنس ایسوسی ایشن کی سربراہ ثناء درانی، چائلڈ رائٹس موومنٹ کی فاطمہ ننگیال، کوئٹہ آن لائن کے ضیاء خان اور دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے حکومت پنجاب سے ملزمان کی فوری گرفتاری، بچوں کی تحفظ اور مستقبل میں ایسے واقعات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں سے متعلق مسائل پر غور کرتے ہوئے ان کے حل کیلئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔ تمام مکاتب فکر کے علماء اور والدین بچوں کی تحفظ کیلئے بچوں کوآگاہی دیں۔
مقررین کے مطابق پچھلے سال 577 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ بے شمار کیسز رپورٹ نہیں ہوتے۔ سماجی مسائل کے لیے تمام سول سائٹی متحد ہیں۔ بچوں میں شعور اجاگر کیا جائے تاکہ ایسے واقعات پیش ہونے سے پہلے وہ اپنی حفاظت یقینی بناسکے۔ ملکی اور صوبائی سطح پر قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ انہوںنے کہا کہ بلوچستان چائلڈ پروٹیکشن کمیشن ایسے واقعات کے روک تھام کیلئے فوری اقدامات کریں.
قصور کے علاقے روڈ کوٹ کی رہائشی 7 سالہ زینب 4 جنوری کو ٹیوشن جاتے ہوئے اغواء ہوئی اور 4 دن بعد اس کی لاش کشمیر چوک کے قریب واقع ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی۔پولیس کے مطابق بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کیا گیا، جس کی تصدیق ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ہوئی۔