کوئٹہ:
سول سوسائٹی کے نمائندوں نے کہا ہے: 12فروری ان خواتین کے عزم اور کوششوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے۔ جنہوں نے ملک میں جمہوریت کے فروغ اور اپنی حقوق کے حصول کیلئے آمریت کے دور میں جدوجہد کیا اور قربانیاں دیں۔ جس پر حکومت نے نہ صرف لاٹھیاں برسائیں بلکہ انہیں گرفتار بھی کئے۔ جن کی جدوجہد کی بدولت ہی آج پاکستان میں خواتین کے حقوق کی حفاظت، ہرساں کرنے کے خلاف اور انہیں با اختیار بنانے کی کئی قوانین موجود ہے۔ بریکنگ بیرئیرز وومن کی جانب سے خواتین کے قومی دن کے سلسلے میں میلنیئم مال سے کوئٹہ پریس کلب تک ریلی کا انعقاد کیا جس میں سول سوسائٹی کے نمائندوں اور مختلف مکاتب فکر کے لوگوں کی شرکت کیں۔
پریس کلب کے سامنے بریکنگ بیریئر وومن کی صدر شازیہ بتول، ہوسٹ کے سربراہ کرامت اللہ خان اور سول سوسائٹی کے رہنمائوں ہماء فولادی، قمر نساء ایڈووکیٹ، میر بہرام لہڑی اور دیگر نے عاصمہ جہانگیر اور حناء جیلانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا: ان کی جدوجہد کی بدولت آج پاکستان میں خواتین با اختیار ہے اور وہ ہر شعبے میں مردوں کے شانہ بشانہ جدوجہد میں مصروف عمل ہے۔ خصوصی افراد اسی معاشرے کا حصہ ہے ان کے جائز مطالبات حل کرکے انہیں ان کے حقوق دیئے جائیں۔ معاشرے کے تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو چاہیے ،وہ اجتماعی مسائل پر یک آواز ہوکر جدوجہد کریں۔
مقررین نے ریلی کے شرکاء سے کہا:خصوصی افراد کے تنظیموں کی جانب سے اس دن کا منانا قابل تحسین اقدام ہے۔ 1983ء میں ضیاء حکومت کے خلاف جمہوریت کے دفاع اور اپنے حقوق کیلئے لاہور میں 250 کے قریب خواتین نے احتجاج کیا جس پر پولیس نے نہ صرف شیلنگ کی بلکہ ان پر لاٹھی چارج بھی کیا اور 50 کے قریب خواتین کو گرفتار کیا گیا۔ جس کے بعد 2008ء میں اسی دن کو خواتین کے حقوق کے قومی دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ خواتین کو برابری کے حقوق اور انہیں جائیداد میں حقدار قرار دیا جائے۔ جبری اور کم عمر شادی جیسے مسائل کے خاتمے کیلئے حکومت اقدامات اٹھائیں۔
خبر: کوئٹہ انڈکس/ دین محمد وطن پال