کوئٹہ (انڈکس ڈیسک) پاکستان میں پشتونوں جان و مال کے بعد اب ان کی شہریت بھی غیر محفوظ ہوچکی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ اور نادرا حکام کی پالیسیاں ایک قوم کیلئے ہے جسے رد کرتے ہیں ۔ وفاقی وزیر داخلہ پشتون دشمن پالیسی پر عمل پیرا ہیں جس کے نتائج خطرناک ہوسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار خلجی قومی اتحاد انٹرنیشنل کے سربراہ نواب سلمان خلجی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا لوگوں کے شناختی دس سالوں سے بلاک ہے لیکن کوئی پرسان حال نہیں ۔قوم پرست جماعتوں کا نادرا کے اس نارواعمل پر خاموشی قابل مذمت ہے۔ وزیر داخلہ صاحب کا موجودہ پالیسی صرف پشتونوں کے لیے ہے کسی اور قوم کے لیے نہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔

نادرا کیجانب سے نئی پالیسی میں سن 74ء کا پرانا شناختی کارڈ، سن 62ء کا راشن کارڈ، لوکل ڈومیسائل ، اسلحہ لائسنس یا پھر شجرہ نصب کا ثبوت فراہم کرنا شامل کیا گیا ہے۔ لیکن یہاں پر جب لوگ سن 74ء سے پرانے دستاویزات دکھاتے ہیں تو نادرا حکام کی جانب سے شجرہ نصب طلب کیا جاتا ہے، جوکہ غریب شہریوں کے لیے مشکل ترین کام ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ اس ناروا عمل کے خلاف سوموٹو ایکشن لیکر پورے پاکستان کے لیے ایک جامع پالیسی تشکیل دیا جائے جو پاکستان کے تمام اقوام کے ایک جیسا ہی ہو۔