کو ئٹہ
آل پاکستان لیبر فیڈریشن اورپاکستان سینٹرل مائنز لیبرفیڈریشن نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تمام محنت کش ملازمےن کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن مےں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے ،اےڈہاک رےلےف تنخواہوں مےں ضم کےا جائے اور تمام کنٹرےکٹ ملازمین کو کنفرم کےا جائے جبکہ سولر انرجی انیشی ایٹو پروگرام کے تحت گھریلو یا کمرشل سولر پینل لگانے والوں پر ٹیکس نہ لگایا جائے ۔
آل پاکستان لیبر فیڈریشن کے مرکزی صدر سلطان محمد خان ، پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کے مرکزی چیئرمین عبدالستار، آل پاکستان لیبر فیڈریشن بلوچستان کے چیئرمین شاہ علی بگٹی سمیت دیگر ٹریڈ یونین رہنماﺅں عبدالحلےم خان، منظور احمد بلوچ، محمد زمےن،آصف شاہ، عبدالستار جونیئر، شمس اللہ ، محمد شاکر سمالانی ،سعید احمد بلانوشی ،آصف شاہ ،حنیف کاکڑاورشاہ وزیرنے مشرکہ طور پر کہا ہے کہ وطن عزیز میں مزدوروں کی بڑی تعداد استحصال،جبری مشقت اور خطرناک حالات میں کام کرنے پر مجبور ہے،مزدور کی کم ازکم مقرراجرت 32 ہزارروپے پربھی عملدرآمد نہیں ہو رہا جبکہ 95 فیصد ملازمین کو اپائنٹمینٹ لیٹر تک نہیں دیا جاتا،
بے روزگاری کی وجہ سے محنت کش طبقہ چند ہزار روپے میں بھی کام کرنے پر مجبور ہیں،مزدور اور محنت کش ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہیں لیکن ان کے بچے تعلیم اور علاج و معالجے سمیت دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، وفاقی او رصوبائی حکومتیں آئین پاکستان کے مطابق مزدوروں کو حقوق کی فراہمی یقینی بنائے اور بجٹ میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے تناسب سے محنت کشوں کو ریلیف فراہم کیا جائے۔
آل پاکستان لیبر فیڈریشن کے مرکزی صدر سلطان محمد خان نے کہا کہ توانائی بحران کی وجہ سے ملکی صنعتوں ،فیکٹریوں اورکارخانوں کی پیداوار میں واضح کمی آئی ہے اور بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوا ہے،لوڈ شیڈنگ کے عذاب نے عوام کوزہنی مریض بنا دیا ہے لہٰذا حکومت لوڈشیڈنگ سے نجات کیلئے سورج کی روشنی، پانی اور ہوا کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی کرے اور سولر انرجی انیشی ایٹو پروگرام کے تحت گھریلو یا کمرشل سولر پینل لگانے والوں پر ٹیکس نہ لگایا جائے بلکہ ماحول دوست ہونے کے سبب حکومت سولر پینل لگانے والے افراد کی حوصلہ افزائی کرے۔