کوئٹہ: انڈکس ڈیسک
وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کے مشورے پر وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش ہونے سے پہلے ہی مستعفی ہوگئے ہیں۔ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے استعفیٰ منظور کرلیا۔ نواب ثناء اللہ زہری نے تحریک عدم اعتماد کے خلاف ان کی حمایت کرنے پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی کےسربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلم لیگ (ن)کے اراکین اسمبلی ہی نے پیش کیا تھا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق وزیراعظم نے صوبائی قیادت سے استفسار کیا تھا کہ سیاسی صورتحال کو اس نہج پر کیوں پہنچنے دیا گیا؟ انہوں نے مشورہ دیا کہ اسمبلی سے ووٹ کے ذریعے عدم اعتماد کے بجائے پہلے گھر چلے جانا بہتر ہے۔ وزیراعظم نے صوبائی قیادت کو موجودہ صورتحال میں متحد رہنے اور صوبے میں حکومتی معاملات بہتر بنانے کی ہدایت کی ۔واضح رہے کہ بلوچستان میں سیاسی بحران کے حل کے لئے وزیراعظم گزشتہ روز کوئٹہ پہنچے تھے جہاں ان کے طلب کیے جانے پر مسلم لیگ (ن) کے اراکین ملاقات کے لئے نہ آئے جس کے بعد وزیراعظم نے کوئٹہ میں اپنا قیام طویل کیا اور وہ آج صبح واپس اسلام آباد پہنچے۔
ذرائع کے مطابق پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے بھی ثنااللہ زہری کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیا تھا۔صوبے میں سیاسی بحران اور وزیراعظم کے مشورے کے بعد نواب ثنااللہ زہری نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ثنااللہ زہری سابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ کے ساتھ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی کے پاس پہنچے جہاں انہوں نے اپنا استعفیٰٰ پیش کیا۔گورنر بلوچستان نے نواب ثنااللہ زہری کا وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ قبول کرلیا۔