جعفرآباد: شاد پندرانی سے
اس حقیقت سے کبھی انکار ممکن نہیں کہ ہمارے معاشرے میں جب بے حسی کی کیفیت پیدا ہو جائے تو وہاں ہمارے ادباء وشعراءاکرام کا تخلیق حسن اہم کردار اد کرتا ہےاور بغیر کسی لالچ و مفادکے اس معاشرے پر اثر انداز ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیئے اپنی تمامتر علمی,ادبی صلاحیتوں کو مثبت اندازیں بروئے کار لاک اندھیرے میں روشنی کا سبب بنتا ہے.ادب انسانیت کے دکھ درد کو محسوس کرنے اسے اپنے دل میں سمیٹنے کا نام ہے مگر یہ فیض ہر دل کو نصیب نہیں ہوتاکہ وہ انسان کے دردوغم اور احساس کو اپنےدل میں بساکرمعاشرے میں پھیلی ہوئی برائیوں میں جکڑےمظلوم لوگوں کی اجیرن زندگی کیلیئے بہتری کا کوئی اقدام اٹھائیں.
خصوصانوجونوں میں علم وادب کی اہمیت وافادیت کو اجاگر کرنےوانہیں قلم وکتاب سے شوق لگن وجنون دے کر نشہ,جوا,آوارہ گردی,چوری ڈکیتی اوردہشت گردی جیسےخطرناک کاموں سے دور کرکےانہیں ایک ذمہ دار شہری بنانے میں قلمکاروں کی تخلیقات اہم کردار ادا کرتے ہیں. نوجوانوں کو تخلیقی راہ پر گامزن کرنے کے لیئےپاکستان کے ہر چھوٹے بڑے شہروں میں علمی وادبی تنظیمیں جدوجہد کر رہی ہیں بلوچستان کے ساؤتھ ایسٹ میں واقع ضلع جعفرآباد تاریخی,ذرخیزاوراہم خطہ ہےجہاں مختلف اقوام آباد ہونے کی وجہ سےیہ مختلف زبانوں کا مرکز بھی ہےجس میں براہوئی,بلوچی,سندھی اورسرائیکی کے علاوہ دیگر زبانیں بھی یہاں بولی جاتی ہیں.
یہ ضلع کاشتکاری کے حوالے سے بھی بہت اہمیت کا حامل ہےجہاں سے سالانہ کئی ٹن چاول اور گندم کاشت کی ہوتی ہےجو اعلی اور بہترین اقسام کے ہونے کی وجہ سے پورے پاکستان میں مشہور ہیں. جعفرآباد کے مقامی علمی وادبی ذوق رکھنے والے اہل علم نےاسکی قدرومنزلت کو پاکستان بھر میں منفرد مقام پر پہنچایا ہےادبی رونقوں کو بحال رکھنے کے لیئےفکروعمل کا سلسلہ آج تک جاری وساری ہے.اس ضلع کی ادبی روائتوں کو برقرار اورنوجوان نسل کو علم وادب کی طرف راغب کرنے کےلیئے ضلع جعفرآبادکے ہیڈکوآرٹرڈیرہ اللہ یار میں تشنگان علم وادب نے ملی ادبی فاؤنڈیشن پاکستان کے زیراہتمام پاکستان بھر کے قلمکاروں,صحافیوں,سماجی کارکنوں اور دیگر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو ان کی بہترین خدمات کے اعتراف میں انہیں آل پاکستان ساگرایوارڈ 2018سے نوازا گیااس ادبی تقریب کےنظامت کے فرائض درس وتدریس سے منسلک شعلہ بیان محمد ابراہیم منگریو نے ادا کیئے.
صدارت جعفرآبادکے معروف ادبی شخصیت ممتاز دانشورپروفیسرمحمد ایوب منصور نے کی مہمان خاص ADCجعفرآبادمحمد یعقوب بنگلزئی اور اعزازی مہمان پروفیسر ڈاکٹر محترمہزینت ثناءبلوچ تھیں. تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جسکی سعادت ہو نہار طالب علم محمد عزیر نے حاصل کی اور محمد اویس لاشاری نے گلہائے عقیدت بحضوراکرمّ صہ پیش کیا.تعارفی کلمات ملی ادبی فاؤنڈیشن پاکستان کے چیئرمین محمد اسلم آزادنے اداکرتے ہوئے شرکاء کو بتایاکہ ملی ادبی فاؤنڈیشن پاکستان ایک ادبی اور فلاحی تنظیم ہے جس کا مقصد نوجوان لکھاریوں کی حوصلہ افزائی کے جامع اقدامات,انکے لیئے تربیتی اورادبی محافل کا اہتمام اور نوجوان نسل کو علم ادب کی اہمیت و افادیت کےمتعلق آگاہی دینا ہےاور آج کی تقریب بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے.
اس کے علاوہ دیگر مقررین نے بھی اپنی علمی,ادبی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہو ئے تقریب کو مزید جلا بخشی جن میں نصیرآباد ویلفیئر سوسائٹی(رجسٹرڈ)ڈیرہ مراد جمالی کے چیئرمین عادل ابڑو,معروف افسانہ نگار سلیم اختر,نوجوان ادیب مصنف محمد رفیق مغیری اور سینیئر صحافی ڈیرہ اللہ یار پریس کلب کے صدرلعل محمد شاہین نے اس تقریب کو جعفرآباد کی تاریخ میں اس نوعیت کا پہلا ادبی تقریب قرار دیا اور اس اقدام پر ملی ادبی فاؤنڈیشن پاکستان کے تمام عہدیداران و ممبران کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس نوعیت کے تقریبات نوجوانوں کے شاندار مستقبل کی نوید ہیں.اس تقریب میں نصیرآباد ویلفیئر سوسائٹی(رجسٹرڈ) ڈیرہ مراد جمالی کے چیئرمین عادل ابڑو نے ملی ادبی فاؤنڈیشن پاکستان کے تمام عہدیداروں ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں نصیرآباد ادبی ایوارڈ سےنوازا جن میں محمداسلم آزاد,ساحل ابڑو,سلیم اخترشمس مہجور,گلزار وفا,ڈاکٹر رسول بخش, شاد پندرانی,ایم اے شکیل اور نور محمد نور شامل ہیں.
تقریب میں معروف شاعرپروفیسرمنظور وفا,شمس مہجور,عاشق بلوچ,شمس ندیم اوربقاءمحمدبقاءنے اپنے اپنے خوبصورت کلام سے گرمایااور خوب دادسمیٹی.ملی ادبی فاؤنڈیشن پاکستان کی طرف سے محمداسلم آزادنے پروفیسرڈاکٹرزینت ثناء بلوچ اوروائس چیئرمین ساحل ابڑو نے ADCمحمد یعقوب کوایوارڈسے نوازا.مہمان خاصADC محمد یعقوب بنگلزئی نے اوراعزازی مہمان پروفیسرڈاکٹرزینت ثناء بلوچ نے ملک بھر سے تشریف لائے ہوئے قلمکاروں, سماجی کارکنوں,اورصحافیوں کے علاوہ مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو ساگر ایوارڈ 2018سے نوازا.اپنے خطاب میں مہمان خاص ADCمحمد یعقوب بنگلزئی نے کہا کہ استحقام پاکستان اور سلامتی کے لیئے نوجوان نسل کو علم و ادب جیسے ہنر سے آراستہ کرنا ضروری ہے
پاکستان کا ہر نوجوان با کمال صلاحیتوں کا مالک ہے اس لیئے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تحقیق کے کو فروغ دیں تاکہ نوجوان نسل بہترین آبیاری ہو سکے.اعزازی مہمان پروفیسر ڈاکٹر زینت ثناء بلوچ نے تمام منتظمین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے اور انکی یہ جستجو اور لگن ایک دن ضرور رنگ لائیگا.اختتامی کلمات ملی ادبی فاؤنڈیشن پاکستان کے فننانس سیکریٹری اہم اے شکیل نے اد کیئے.تقریب کے اختتام پر حاضرین میں ظہرانے اورچائے کا اہتتمام کیا گیا.