کوئٹہ:
شہداء 8اگست کی یاد میں بولان میڈیکل کمپلیکس کالج میں تعزیتی ریفرنس سے سول سوسائٹی کے نمائندوں نے کہا ہے: 8 اگست کو بلوچستان کے وکلاء کی نسل کشی کی گئی۔ اس دن وکلاء نے محکوم اور مظلوم عوام کے حقوق کیلئے جانیں قربان کردی تھیں۔لیکن متاثرین ابھی انصاف کے منتظر ہیں۔ حکومتی سطح پر آواز نہیں اٹھائی گئی۔ اسمبلی فلور پر صرف فاتحہ خوانی کیا گیا۔ 8اگست پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن تھا اس دن 1935ء کے زلزلے سے زیادہ نقصان ہوا۔ لیکن ہمارے نوجوانوں کے عزم نے 200نئے وکلاء کو کاروان میں شامل کیا۔
تعزیتی ریفرنس کا انعقاد شہید باز محمد کاکڑ ایڈووکیٹ فائونڈیشن کی جانب سے کیا گیا ۔ جس سے تنظیم کے سربراہ داکٹر لعل خان، بولان میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر شبیر لہڑی، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے مرکزی رہنماء ملک عبدالولی کاکڑ، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء صاحب جان کاکڑ، نرسنگ سکول کے پرنسپل منظور احمد رئیسانی، بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شاہ محمد جتوئی ایڈووکیٹ، سول سوسائٹی کے احد آغا، ڈاکٹر انیسہ سیوچی، سید نصیر شاہ آغا، انجمن تاجران کے رحیم آغا، حیدر آباد سے آئی ہوئی مہمان پروین چھاچھڑ ایڈووکیٹ، ینگ ڈاکٹرز کے ڈاکٹر حمل بگٹی، نادر چھلگری ایڈووکیٹ اور مختلف سیاسی اور سماجی تنظیموں کے علاوہ ڈاکٹروں اور وکلاء نے شرکت کیں۔
سول سوسائٹی کے نمائندوں نے کہا: پاکستان میں جب بھی لاقانونیت ہوئی ہے وکلاء نے سب سے آواز اٹھائی ہے۔ ہم نے ہر ظلم اور نا انصافی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ ہمیشہ قانون کی بالادستی کیلئے آواز اٹھاتے رہیں گے۔ ہم نے اپنے لیے اپنے بچوں کی بہتر اور محفوظ مستقبل کیلئے آواز اٹھائی ہے۔ اب حقوق کیلئے اٹھنے والی آوازوں کو نہیں دبایا جاسکتا۔ 2سال گزر جانے کے بعد بھی شہداء کے متاثرین کو انصاف نہیں ملا۔ 8اگست کے شہداء بلوچستان کے نہیں پورے پاکستان کے بچے تھے۔ ہمیشہ لاشیں نہیں اٹھا سکتے سب کو ایک آواز ہوکر اس کا راستہ روکنا ہوگا۔ اب بھی ایسے واقعات تسلسل سے جاری ہے۔ انتخابات سے قبل مستونگ میں بے گناہ لوگوں کو شہید کیا گیا۔ شہداء نے ہمیں حق کا راستہ دکھایا اور شعور دی۔صرف 8اگست ہی نہیں ہر دن شہیدوں کا دن ہے۔ ہر روز کہی نا کہی لاشیں اٹھاتے رہے ہیں۔
تعزیتی ریفرنس کے اختتام پرشرکاء نے شہداء کی یاد میں متاثرین سے یکجہتی کیلئے مشعل بردار ریلی نکالی ،شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اس موقع پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی سابق رکن صوبائی اسمبلی محترمہ عارفہ صدیق اور معروف سماجی کارکن شمائلہ اسماعیل بھی موجود تھیں۔جبکہ شہداء کی ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کیا گیا اور لنگر تقسیم کیا گیا۔
رپورٹ: کوئٹہ انڈکس؍ دین محمد وطن پال