کوئٹہ
جولائی کے 25تاریخ کو منعقد ہونیوالے عام انتخابات میں کوئٹہ شہر کے 9صوبائی نشستوں پر 6پارٹیوں نے بھاری اکثریت پر کامیابی حاصل کی ہے۔ جس میں 3نشستوں کے ساتھ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل پہلی بڑی پارٹی ابھر کر سامنے آئی ہے۔ جبکہ اس کے بعد صرف 2صوبائی حلقوں پر الیکشن لڑنے والی ہزار ڈیموکریٹک پارٹی نے دونوں ہی نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ جبکہ مذہبی جماعتوں کے اتحاد ایم ایم اے، پاکستان تحریک انصاف، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی نے صرف ایک ایک نشست پر کامیابی حاصل کی ہے۔
کوئٹہ شہر کے 9جنرل نشستوں میں سے 3نشستوں پر کامیابی حاصل کرنے اور 41ہزار 6سو 52ووٹوں کے ساتھ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کو پہلی جبکہ ایک نشست پر کامیابی حاصل کرنیوالی پاکستان تحریک انصاف 28ہزار 383ووٹ کے ساتھ دوسری، مذہبی جماعتوں کے اتحاد ایم ایم اے 28ہزار 756ووٹون کے ساتھ زیادہ ووٹ لینے والی جماعتوں میں تیسری اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی 28ہزار 481ووٹوں کے ساتھ چھوتی پوزیشن حاصل ہے۔ اسی طرح ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کو 2نشستوں کی کامیابی پر12ہزار 802ووٹوں کے ساتھ پانچویں اور عوامی نیشنل پارٹی کو ایک نشست پر کامیابی کے ساتھ 8ہزار182 ووٹ حاصل کرنے پر کوئٹہ شہر میں چھٹیں اور آخری پوزیشن حاصل ہے۔
کوئٹہ کے تمام 9صوبائی نشستوں پر کاسٹ کئے گئے ووٹوں کی شرح 37.2% رہی۔ جن میں مردوں کی شرح 67.02%رہی جبکہ خواتین کی شرح 32.97%رہی ہے۔سب سے زیادہ ٹرن اوٹ 39.24%حلقہ بی پی25کوئٹہ2 پر رہی جہاں سے ایم ایم اے کے ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کامیابی حاصل کی ہے۔ خواتین کی سب سے زیادہ ٹرن اوٹ حلقہ پی بی 27کوئٹہ 4پر 39%رہی جہاں سے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے عبدالخالق ہزارہ نے کامیابی حاصل کی ہے۔ مردوں کی سب سے زیادہ ٹرن اوٹ حلقہ پی بی 25کوئٹہ 2پر 71.8%رہی ہے۔ سب سے زیادہ 1552ووٹ حلقہ پی بی 27کوئٹہ 4پر منسوخ کئے گئے ہیں۔ سب سے زیادہ ووٹ لینے والے امیدواروں میں سر فہرست بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے اختر حسین لانگو نے حلقہ پی بی 29کوئٹہ 6سے 12ہزار 603ووٹ حاصل کئے ہیں۔
اس حلقے سے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء ملک محمد نعیم بازئی رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ وہ بازئی قبیلے کے متعبرین شخصیات میں سے ایک ہے
حلقہ پی بی 24کوئٹہ 1 پرعوامی نیشنل پارٹی کے ملک نعیم بازئی نے کل 6ہزار531ووٹ حاصل کئے ان کے حلقے میں کل ووٹوں کی تعداد 52ہزار987ہے جبکہ کاسٹ کئے گئے کل ووٹوں کی تعداد 25ہزار 167 (47.49%)ہے جن میں مردوں نے 18ہزار183اور خواتین نے 6ہزار684ووٹ کاسٹ کئے ہیں۔ اس حلقے میں 1ہزار 30ووٹ منسوخ کئے گئے تھے۔
اس حلقے کی پانچ بڑی پارٹیوں کی فہرست
- اے این پی
- ایم ایم اے
- پشتونخوا میپ
- آزاد
- پی ٹی آئی
اس حلقے سے متحدہ مجلس عمل کے ملک سکندر ایڈووکیٹ منتخب ہوئے تھے۔ ان کا تعلق جمعیت علماء اسلام ہے
حلقہ پی بی 25کوئٹہ 2 پر مذہبی جماعتوں کے اتحاد ایم ایم اے کے ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کل 4ہزار 750ووٹ حاصل کئے ہیں۔ اس حلقے میں کل ووٹوں کی تعداد 65ہزار82ہے جبکہ کاسٹ کئے گئے کل ووٹوں کی تعداد 25ہزار544 (39.24%)ہے جن میں مردوں نے 18ہزار343اور خواتین نے 7ہزار201ووٹ کاسٹ کئے ہیں۔ اس حلقے میں 1ہزار 83ووٹ منسوخ کئے گئے تھے۔
اس حلقے کی پانچ بڑی پارٹیوں کی فہرست
- ایم ایم اے
- آزاد
- پی ٹی آئی
- بی اے پی
- پشتونخوا میپ
اس حلقے سے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے عبدالقادر نائل منتخب ہوئے تھے۔ ان کا تعلق ہزارہ قبائل سے ہے۔ وہ صحافت کے شعبے سے بھی وابستہ رہے ہیں
حلقہ پی بی26کوئٹہ 3پرہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے عبدالقادر نائل نے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کل 5ہزار117ووٹ حاصل کئے ہیں۔ اس حلقے میں کل ووٹوں کی تعداد57ہزار675ہے جبکہ کاسٹ کئے گئے کل ووٹوں کی تعداد 18ہزار981 (32.9%)ہے جن میں مردوں نے 11ہزار689اور خواتین نے 7ہزار292ووٹ کاسٹ کئے ہیں۔ اس حلقے میں 705ووٹ منسوخ کئے گئے تھے۔
اس حلقے کی پانچ بڑی پارٹیوں کی فہرست
- ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی
- ایم ایم اے
- بی این پی مینگل
- پشتونخوا میپ
- پی ٹی آئی
اس حلقے سے عبدالخالق ہزارہ بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔ وہ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین ہے اور ہزارہ قبائل کے معتبر شخصیت ہے
حلقہ پی بی 27کوئٹہ 4 پرہزارہ ڈیموکرٹیک پارٹی کے چیئرمین عبدالخالق ہزارہ نے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کل 7ہزار 685ووٹ حاصل کئے ہیں۔ اس حلقے میں کل ووٹوں کی تعداد 1لاکھ17ہزار227ہے جبکہ کاسٹ کئے گئے کل ووٹوں کی تعداد 44ہزار953 (40.86%)ہے جن میں مردوں نے 27ہزار399اور خواتین نے 17ہزار554ووٹ کاسٹ کئے ہیں۔ اس حلقے میں 1ہزار 552ووٹ منسوخ کئے گئے تھے۔
اس حلقے کی پانچ بڑی پارٹیوں کی فہرست
- بی این پی مینگل
- پی ٹی آئی
- آزاد
- بی اے پی
- وحت مسملین
اس حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کے مبین خان خلجی منتخب ہوئے تھے۔ ان کا تعلق خلجی قبائل سے ہے۔ تحریک انصاف نے پہلی بار بلوچستان صوبائی اسملبی کی سیٹیں حاصل کی ہیں
حلقہ پی بی 28کوئٹہ 5 پر پاکستان تحریک انصاف کے مبین خان خلجی نے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کل 7ہزار 364ووٹ حاصل کئے ہیں۔ اس حلقے میں کل ووٹوں کی تعداد90ہزار821ہے جبکہ کاسٹ کئے گئے کل ووٹوں کی تعداد32ہزار856(36.17%)ہے جن میں مردوں نے21ہزار270اور خواتین نے 11ہزار136ووٹ کاسٹ کئے ہیں۔ اس حلقے میں 973ووٹ منسوخ کئے گئے تھے۔
اس حلقے کی پانچ بڑی پارٹیوں کی فہرست
- پی ٹی آئی
- بی اے پی
- بی این پی مینگل
- پشتونخوا میپ
- مسلم لیگ ن
اس حلقے سے بلوچستان نشنل پارٹی (مینگل) کے رہنماء اختر حسین لانگو منتخب ہوئے تھے۔ وہ پارٹی کے سینئر رہنماؤں اور لانگو قبائل کے معزز شخصیات میں سے ہے
حلقہ پی بی29کوئٹہ 6 پر بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے اختر حسین لانگو نے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کل 12ہزار 603ووٹ حاصل کئے ہیں۔ اس حلقے میں کل ووٹوں کی تعداد1لاکھ 12ہزار474ہے جبکہ کاسٹ کئے گئے کل ووٹوں کی تعداد42ہزار563(37.84%)ہے جن میں مردوں نے28ہزار160اور خواتین نے14ہزار403ووٹ کاسٹ کئے ہیں۔ اس حلقے میں 1 ہزار 201ووٹ منسوخ کئے گئے تھے۔
اس حلقے کی پانچ بڑی پارٹیوں کی فہرست
- بی این پی مینگل
- پی ٹی آئی
- بی اے پی
- پشتونخوا میپ
- ایم ایم اے
احمد نواز بلوچ کا تعلق بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کی طرف سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں ہے۔ ان کا تعلق بلوچ قبائل سے ہے وہ کوئٹہ میں سب سے زیادہ ووٹ ووٹ لنیے والے دوسرے نمبر کے امیدوار ہے
حلقہ پی بی30کوئٹہ 7 پر بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے احمد نواز بلوچ نے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کل 10ہزار102ووٹ حاصل کئے ہیں۔ اس حلقے میں کل ووٹوں کی تعداد73ہزار205ہے جبکہ کاسٹ کئے گئے کل ووٹوں کی تعداد24ہزار442(33.38%)ہے جن میں مردوں نے16ہزار796اور خواتین نے7ہزار646ووٹ کاسٹ کئے ہیں۔ اس حلقے میں 812ووٹ منسوخ کئے گئے تھے۔
اس حلقے کی پانچ بڑی پارٹیوں کی فہرست
- بی این پی مینگل
- پی ٹی آئی
- بی اے پی
- آزاد
- پشتونخوا میپ
نصراللہ زیرے کا تعلق پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے ہے۔ وہ دوسری مرتبہ مسلسل اس علاقے منتخب ہونیوالے رکن صوبائی اسمبلی ہپے
حلقہ پی بی31کوئٹہ 8 پرپشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے نصراللہ بڑیچ نے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کل4ہزار274ووٹ حاصل کئے ہیں۔ اس حلقے میں کل ووٹوں کی تعداد52ہزار632ہے جبکہ کاسٹ کئے گئے کل ووٹوں کی تعداد17ہزار279(32.82%)ہے جن میں مردوں نے12ہزار646اور خواتین نے4ہزار633ووٹ کاسٹ کئے ہیں۔ اس حلقے میں 685ووٹ منسوخ کئے گئے تھے۔
اس حلقے کی پانچ بڑی پارٹیوں کی فہرست
- پشتونخوا میپ
- بی این پی مینگل
- بی اے پی
- ایم ایم اے
- پی ٹی آئی
نصیر احمد شاہوانی بلوچستان نیشل پارٹی (مینگل) سے منتخب ہونیوالے اس حلقے کے عوامی نمائندے ہے ان کا تعلق زمینداری کے شعبے سے ہے
حلقہ پی بی32کوئٹہ9 پربلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے نصیر احمد شاہوانی نے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کل 6ہزار795ووٹ حاصل کئے ہیں۔ اس حلقے میں کل ووٹوں کی تعداد61ہزار702ہے جبکہ کاسٹ کئے گئے کل ووٹوں کی تعداد22ہزار632(36.67%)ہے جن میں مردوں نے15ہزار589اور خواتین نے7ہزار43ووٹ کاسٹ کئے ہیں۔ اس حلقے میں 1 ہزار 158ووٹ منسوخ کئے گئے تھے۔
اس حلقے کی پانچ بڑی پارٹیوں کی فہرست
- بی این پی مینگل
- ایم ایم اے
- پشتونخوا میپ
- آزاد
- پی ٹی آئی